جہاں آراء انصاری ، گلستان انجم ،عائشہ فرحین نے اتراکھنڈ جوڈیشیل سرویس امتحان کامیاب کیا
دہرہ دون : اتراکھنڈ کی 3 مسلم لڑکیاں جوڈیشیل سرویس سیول جج جونیئر ڈیویژن امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کرکے جج بن گئی ہیں ۔ اتراکھنڈ پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق 17 امیدواروں کو منتخب کیا گیا ہے ۔ ادیشہ سنگھ ، آدرش ترپاٹھی ، انجم ، ہرشتا شرما ، اسنہا نارنگ ، پریانشی ناگرکوٹے ، گلستان انجم ، پریاشا ، عائشہ فرحین ، جہاں آراء انصاری ، نتن شاہ ، سنتوش پچھمی ، شمشاد علی ، دیونش راٹھور ، سدھارت کمار ، الکا ، نیول سنگھ شامل ہیں ۔ گلستان انجم اتراکھنڈ کے موضع بھڈی سے تعلق رکھتی ہیں ۔ گلستان کے والد حاجی حسین احمد سماج وادی پارٹی کے لیڈر ہیں ۔ گلستان نے اپنی ابتدائی تعلیم جی آئی سی ملہان سے حاصل کی ۔ بعد ازاں پی جی کالج سے گریجویشن کے بعد ایل ایل بی کیا اور 2017 ء میں پی سی ایس جے امتحان لکھا جس میں وہ کم نشانات حاصل کیں ۔ پھر دوبارہ انہوں نے امتحان لکھا اور کامیابی حاصل کی ۔ گلستان کے والد کسان ہیں ۔ ہریدوار کی جہاں آراء انصاری بھی کسان کی بیٹی ہیں ۔ جہاں انصاری دراصل صحیفہ نگار بننا چاہتی تھی ۔ اس لئے انہوں نے ماسک کمیونیکیشن کی پڑھائی کی ۔ الیکٹرانک میڈیا میں جانے کا خواب دیکھا ۔ بعد ازاں انہوں نے جج بننے کا فیصلہ کیا ۔ ایل ایل بی کی ڈگری بھی وکالت کرنے کیلئے نہیں کی بلکہ جج بننے کیلئے انہوں نے قانون کی ڈگری حاصل کی ۔ تعلیم کے دوران ان کی جدوجہد کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے والدین کے خواب کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اپنی کامیابی پر بے حد خوش دکھائی دینے والی جہاں آراء انصاری بے حد سادہ مزاج اور ذہین معلوم ہوتی ہیں ۔ انہیں اپنے ملک پر فخر ہے ۔ سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے سرکاری کالج سے انٹر کیا ۔ ڈی وی پی جی کالج دہرہ دوون سے ایل ایل بی کی ڈگری کی ۔ جہاں آراء انصاری کے والد سعادت حسین انصاری بھی کسان ہیں ۔ جہاں آراء انصاری نے اپنی کامیابی کے پیچھے ماں کا اہم رول قرار دیا ۔ وہ اپنی والدہ کو بھی آئیڈیل مانتی ہیں ۔ ماں نے بیٹی کو اکیلے شہر میں پڑھنے کیلئے بھیجا ۔ بیٹی نے بھی ماں کے بھروسے کو پوراکردکھایا ۔ اب وہ جج کی کرسی پر بیٹھ کر مظلوموں کے ساتھ انصاف کریں گی ۔ عائشہ فرحین نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی ہیں ۔ انہوں نے اتراکھنڈ جوڈیشیل سرویس اکزامنیشن 2020 ء میں کامیابی حاصل کی ۔ انہوں نے اپنی ماسٹر ڈگری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے 2019 ء میں حاصل کی ۔ ان کے والد شرافت علی نے کہا کہ میری بیٹی نے اللہ کے کرم سے بہترین کامیابی حاصل کی ہے ۔ تینوں مسلم لڑکیاں اتراکھنڈ کے دیہی علاقوں سے تعلق رکھتی ہیں ۔ لیکن تینوں کا ضلع ہریدوار ہی ہے ۔ اس سے قبل اترپردیش جوڈیشیل سرویس کے نتائج میں 18 اور راجستھان جوڈیشیل سرویس میں 5 مسلم لڑکیاں جج بنی تھیں ۔