اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں تباہ کن بارش، مہلوکین کی تعداد 49 ہوگئی

,

   

مٹی کے تودے گرنے سے سینکڑوں افراد گھروں کے ملبہ اور کچرا میں پھنس گئے، دہلی میں جمنا ندی کا پانی خطرہ کے نشان سے اوپر

نئی دہلی 19 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں ہفتہ سے جاری موسلا دھار بارش اور سیلاب کے نتیجہ میں مزید 47 افراد فوت ہونے کے بعد فوت ہونے والوں کی تعداد 301 تک پہونچ گئی۔ دیگر 47 لاپتہ ہیں۔ اس دوران ہریانہ، پنجاب اور جموں کے کئی حصوں میں سیلاب جیسی صورتحال ہے اور دہلی میں جمنا ندی کا پانی خطرہ کے نشان کے قریب پہونچ گیا ہے۔ ہماچل پردیش میں اواخر ہفتہ پر بارش و سیلاب کے دوران مٹی کے تودے گرنے اور منہدم ہونے کے واقعات میں مزید تین افراد فوت ہوئے۔ سینکڑوں افراد وہاں گرنے والے مٹی کے تودوں اور منہدمہ گھروں کے ملبہ اور کیچڑ میں پھنس گئے۔ گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران ہماچل اور اتراکھنڈ میں شدید بارش اور بادل پھٹنے کی وجہ سے آئے سیلاب اور زمینی تودوں کی زد میں آکر 34لوگوں کی موت ہوگئی۔ ہماچل میں 18لوگوں اور اتراکھنڈ میں 14لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ پانچ دیگر لاپتہ ہیں۔ملک کی مختلف ریاستوں میں سیلاب کی صورتحال میں اب تیزی سے بہتری آرہی ہے اور فوج مختلف ایجنسیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر راحت اور بچاو کاموں میں مصروف ہے ۔بارش، سیلاب اور تودے گرنے کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں کئی لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور بیشتر لوگوں کو راحت کیمپوں میں مہاجرین کی طرح زندگی گزارنی پڑ رہی ہے ،کچھ مقامات پر پانی کم ہونے پر لوگ کیمپوں سے واپس اپنے گھر جانے لگے ہیں۔کیرالہ اور کرناٹک کے کچھ حصوں میں سیلاب اور زمینی تودے گرنے کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان ہوا۔ کیرالہ میں اب تک 115، کرناٹک میں 62، گجرات میں 35، مہاراشٹر میں 30، اتراکھنڈ اور اوڈیشہ میں آٹھ آٹھ اور ہماچل پردیش میں دو اور آندھراپردیش میں کشتی ڈوب جانے سے ایک لڑکی کی موت ہوچکی ہے ۔ اس کے علاوہ مغربی بنگال میں شدید بارش کے درمیان بجلی گرنے سے کم از کم آٹھ لوگوں کی جان گئی ہے ۔اتراکھنڈ، کیرالہ اور کرناٹک میں شدید بارش اور سیلاب کی و جہ سے زمینی تودے گرنے کے واقعات کے بعدسے 47 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ اتراکھنڈ میں پانچ لوگ لاپتہ ہے جبکہ کیرالہ میں 27لوگوں کے ملبہ میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے اور کرناٹک میں 15لوگ لاپتہ ہیں۔