610 عمارتیں رہائش کے قابل نہیںرہ گئیں۔ دفتر وزیراعظم میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ کئی خاندانوں کی محفوظ مقامات کو منتقلی
دہرہ دون : اترکھنڈ کے ٹاؤن جوشی مٹھ کو ’ ڈوبتا زون ‘ قرار دیدیا گیا ہے اور زائد از 60 خاندان جو اب بھی اس ڈوبتے ٹاؤن کے تباہ حال مکانات میں مقیم تھے عارضی ریلیف کیمپ میں منتقل کردئے گئے ہیں۔ ایک سینئر عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم کے دفتر نے آج جوشی مٹھ ٹاؤن کی صورتحال کا جائزہ لیا جہاں مکانات اور عمارتوں میں دراڑیں پڑتی جا رہی ہیں ۔ سڑکیں دھنس رہی ہیں اور زمین ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر اس میں پانی بہنے لگا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ مرکزی ایجنسیوں کی جانب سے اترکھنڈ حکومت کی مدد کی جا رہی ہے تاکہ اس صورتحال سے نمٹنے کے منصوبے تیار کئے جاسکیں۔ ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ ماہرین کی جانب سے مختصر مدتی ‘ اوسط مدتی اور طویل مدتی منصوبے تیار کئے جا رہے ہیں تاکہ اس بحران سے نمٹا جاسکے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ ماہرین کی جانب سے کئی برسوں سے خبردار کیا جا رہا تھا کہ بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام بشمول ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے نتیجہ میں زمین میں اتھل پتھ لوہسکتی ہے ۔ زمین ڈوب سکتی ہے یا زمین دھنس سکتی ہے ۔ جوشی مٹھ میں عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مزید 90خاندانوں کا بھی تخلیہ کروانے کی ضرورت ہے ۔ مقامی انتظامیہ نے چار تا پانچ مقامات پر ریلیف مراکز قائم کئے ہیں۔ گڑھوال کے کمشنر سشیل کمار نے یہ بات بتائی ۔ اس دوران چمولی ضلع مجسٹریٹ ہیمانشو کھرانے نے متاثرہ علاقوں میں گھر گھر جا کر عمارتوں اور گھروں کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا اور وہاں مقام افراد سے اپیل کی کہ جن کے گھروں میں دراڑ اور شگاف پڑ گئی ہے وہ ریلیف مراکز کو منتقل ہوجائیں۔ ریاستی حکام نے جوشی مٹھ کو ڈوبتا ٹاؤن قرار دیدیا ہے ۔ مسٹر کمار نے کہا کہ کئی گھر ایسے ہوگئے ہیںجہاں قیام کرنا ممکن نہیں رہ گیا ہے اور انہیں عارضی ریلیف کیمپس کو منتقل کیا جا رہا ہے ۔ مسٹر کمار بھی چار دن سے جوشی مٹھ میں قیام کئے ہوئے ہیں۔ وہ ایک کمیٹی کے سربراہ ہیں جو صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جوشی مٹھ میںجملہ 4,500 عمارتیں ہیں جن میں 610 عمارتوں میں بڑے شگاُ پڑ گئے ہیں اور ان میں قیام کرنا ممکن نہیں رہ گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سروے بھی کیا جا رہا ہے جس کے بعد متاثرہ مکانات کی تعداد میںاضافہ ہوسکتا ہے ۔ گڑھوال کے کمشنر کا کہنا تھا کہ جوشی مٹھ میں کچھ عرصہ سے زمین کے دھنسنے کا سلسلہ جاری تھا تاہم اب گذشتہ ایک ہفتے سے اس میں تیزی آگئی ہے اور مکانات ‘ میدانوں اور سڑکوں پر بڑے شگاف پڑتے جا رہے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ مرکزی نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی ایک اور ریاستی ڈیزاسٹر فورس کی چار ٹیمیںجوشی مٹھ میں قیام کئے ہوئے ہیں۔ متاثرہ خاندانوںکو محفوظ مقامات کو منتقل کیا جا رہا ہے ۔ سکریٹری بارڈر مینجمنٹ اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے ارکان بھی کل جوشی مٹھ کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیں گے ۔ چیف منسٹر پشکر سنگھ دھامی نے آج متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور انہوں نے عہدیداروں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ ریلیف آپریشنس میں تیزی پیدا کرنے قوانین میں نرمی لائیں۔ نیشنل ریموٹ سنسنگ سنٹر حیدرآباد اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ریموٹ سنسنگ دہرہ دون کو جوشی مٹھ کی صورتحال کا سٹیلائیٹ امیج سے جائزہ لینے اور رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے ۔