امروہہ (اترپردیش): ایک خاتون نے دعوی کیا ہے کہ اس کا شوہر جو جیل میں اپنی سزا کاٹ رہا ہے اس نے اس کو طلاق دیدیا ہے کیونکہ اس نے حالیہ بقر عید میں نئے کپڑے فراہم نہیں کئے۔ یہ واقعہ امروہہ ضلع میں پیش آیا۔ متاثرہ خاتون کا نام مرشدہ بتایاگیا۔ اس نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”میرے شوہر جو اس وقت جیل میں ہے، انہوں نے مجھ سے کہا تھا کہ بقر عید کے موقع پر میرے لئے ایک نیا کرتا پائجامہ لانا، لیکن رقم نہ ہونے پر میں نیا کرتا پائجامہ خریدنے سے قاصر رہی۔اس کے بعد جب میں ان سے ملنے گئی تو وہ مجھ سے جھگڑنے لگے اور اسی دوران انہوں نے مجھے تین طلاقیں دے دیں۔
اس کے بعد میں گھر آگئی اور اپنے گھر کچھ افراد کو اس تعلق سے بات کرنے کے لئے جیل روانہ لیکن وہ ان لوگوں کے سامنے بھی مجھے تین طلاقیں دیدی۔“ خاتون نے بتایا کہ اس کے شوہر ایک قتل کے کیس میں 2014 ء سے جیل میں ہے۔ سپرینڈنٹ آف پولیس (ایس پی) ویپن تاڑا نے بتایا کہ مرشدہ کی شکایت پر ایک کیس درج کرلیاگیا ہے او رملزم کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ایس پی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک عورت نے گجرولا پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوکر شکایت درج کروائی کہ اس کے شوہرنے اسے تین طلاق دیدیا ہے۔ اور اس کا شوہر جیل میں ہے۔ افراد خاندان جو اس معاملہ کو رفع دفع کرنے گئے تھے ان کے سامنے بھی اس نے عورت کو تین طلاق دیدیا ہے۔“
انہوں نے بتایا کہ مسلم خاتون ایکٹ کے تحت اس آدمی کے خلاف ایک کیس درج کرلیا گیا ہے۔“ ایس پی نے بتایا کہ تین طلاق کا بل پاس ہونے کے بعد اس ضلع میں 8تین طلاق دینے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ واضح رہے کہ یکم اگست 2019ء میں پارلیمنٹ میں طلاق ثلاثہ بل پاس ہوا ہے جس کے تحت کوئی بھی مرد مسلمان اپنے بیوی کوتین طلاق دیتا ہے تو اس کو تین سال کی سزا سنائی جائے گی۔