اترپردیش میں اب 4گھنٹے میں ہوگا پوسٹ مارٹم

   

لکھنؤ:27جون(یواین آئی) اترپردیش حکومت نے ریاست میں پوسٹ مارٹم عمل کو آسان بنا دیا ہے اور اب پوسٹ مارٹم پورا کرنے میں صرف 4گھنٹے لگیں گے ۔ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت برجیش پاٹھک نے میڈیکل کالجوں کو زیادہ سے زیادہ چار گھنٹے کے اندر پوسٹ مارٹم کرنے کی ہدایت دی ہے ، تاکہ غم کی اس گھڑی میں لواحقین کا درد کم ہو سکے۔نائب وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری پارتھ سارتھی سین شرما نے آج یہاں پوسٹ مارٹم کیلئے نئی ہدایات جاری کیں۔جن اضلاع میں بڑی تعداد میں پوسٹ مارٹم کیے جا رہے ہیں، سی ایم او مقررہ وقت کے اندر پوسٹ مارٹم کرانے کیلئے ڈاکٹروں کا مناسب انتظام کریں گے ۔ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ سورج غروب ہونے کے بعد پوسٹ مارٹم قواعد کے مطابق کیا جانا چاہئے۔ نعش کے ساتھ متعلقہ دستاویزات جلد از جلد پوسٹ مارٹم ہاؤس بھیجی جائیں۔رات کو پوسٹ مارٹم کی صورت میں 1000 واٹ لائٹ کا انتظام کیا جائے ۔ دیگر ضروری وسائل بھی کافی ہونے چاہئیں تاکہ پوسٹ مارٹم کا عمل 24 گھنٹے چلتی رہے ۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ قتل، خودکشی، جنسی جرائم، مسخ شدہ لاشوں اور مشتبہ حالات میں ہونے والی اموات کے کیسز میں رات کے وقت پوسٹ مارٹم نہ کیا جائے ۔نائب وزیر اعلی نے کہا کہ تاہم، ناگزیر وجوہات کی بناء پر، پوسٹ مارٹم رات کو بھی ضلع مجسٹریٹ اور اس کے مجاز افسر کی اجازت سے کیا جا سکتا ہے ۔حکومتی آرڈر میں کہا گیا ہے کہ شادی کے پہلے 10 سالوں میں موت، پولیس انکاونٹر، پولیس حراست میں موت یا کسی پراسرار موت کے معاملات میں رات کے وقت پوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی کو لازمی قرار دیا جائے