اترپردیش میں عتیق احمد اور اشرف کے قتل کے بعد گڈو مسلم کو نشانہ بنانے کی تیاری

   

مفرور ملزم کی گرفتاری پر عتیق و اشرف کے قتل معاملہ کا پردہ اٹھے گا
حیدرآباد۔19اپریل (سیاست نیوز) عتیق احمد اور اشرف احمد کے قتل کے بعد ’گڈو مسلم‘ کونشانہ بنانے کی تیاری کی جار ہی ہے یا گڈو مسلم کو اس برسرعام فائرنگ کے ملزم کے طور پر دیکھا جانے لگا ہے!پولیس پر عائد کئے جانے والے الزامات کے دوران پولیس کے مختلف شعبہ جات نے اب گڈو مسلم کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے جس کی اترپردیش پولیس کو کئی مقدمات بشمول اومیش پال قتل معاملہ میں بھی تلاش ہے ۔اترپردیش ایس آئی ٹی کی جانب سے عتیق احمد اور اشرف احمد کے قتل کی مختلف زاوئیوں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں اور اس تحقیقات کے دوران اترپردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس پر ’گڈو مسلم‘ کی گرفتاری کے لئے دباؤ بڑھنے لگا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ گڈو مسلم عرصہ دراز سے عتیق احمد کے لئے کام کیا کرتاتھا اور اس گینگسٹر کو ماہر شوٹر اور بم بنانے والے کی حیثیت سے جانا جاتا تھا ۔ذرائع کے مطابق اومیش پال قتل معاملہ میں گڈو مسلم کی تلاش جاری تھی لیکن اب جو حالات پیدا ہوئے ہیں ان کے مطابق گڈ ومسلم کی گرفتاری ناگزیر ہوچکی ہے اسی لئے اس کی تلاش شدت سے جاری ہے۔ اڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اترپردیش پولیس ایس ٹی ایف مسٹر امیتابھ یش نے بتایا کہ عتیق احمد اور اشرف احمد کی جانب سے قتل سے چند لمحہ قبل ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران گڈو مسلم کا نام لئے جانے کے ساتھ ہی ان پر کی گئی فائرنگ میں دونوں بھائی ہلاک ہوئے ہیں اسی لئے اس معاملہ میں بھی گڈو مسلم کی اہمیت بڑھ جاتی ہے اور ایسے وقت میں جب پولیس اومیش پال قتل معاملہ میں گڈو مسلم کی تلاش میں ہے اور عتیق اور اشرف اپنے قتل سے قبل گڈو مسلم کا نام لیتے ہیں اور اسی لمحہ ان پر گولیاں چلا دی جاتی ہیں تو ایسی صورت میں گڈو مسلم کو حراست میں لیا جانا اور بھی زیادہ ضروری ہوجاتاہے۔ امیتابھ یش کے مطابق گڈو مسلم ہتھیاروں کی اسمگلنگ اور آئی ایس آئی کو ہتھیاروں کی فراہمی کے معاملات میں بھی ملوث ہے اور اس نے بم کی تیاری کی تربیت حاصل کی ہوئی ہے جو کروڈ بم بہ آسانی بنا سکتا ہے ۔ذرائع کے مطابق اترپردیش پولیس عتیق اور اشرف قتل معاملہ میں گڈو مسلم کے کردار کے علاوہ اس کے حامیوں کے ملوث ہونے کا بھی جائزہ لے رہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ گڈو مسلم کی گرفتاری اور پوچھ تاچھ کے بعد ہی اس معاملہ پر سے پردہ اٹھ سکتا ہے ۔م