اترپردیش میں چھوٹےشہروں اوردیہات میں میڈیکل سسٹم رام بھروسے،بنیادی طبی امداد بھی دستیاب نہیں:الہ آباد ہائی کورٹ

,

   

الہ آباد ہائی کورٹ نے اترپردیش میں کورونا وائرس پھیلنے اور قرنطینہ مراکز کی حالت پر ایک پی آئی ایل کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔الہ آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ اترپردیش کے دیہاتوں اور چھوٹے شہروں میں پورا طبی نظام ٹھپ پڑچکا ہے اور وہ رام کے بھروسے پر چل رہا ہے۔جسٹس سدھارتھ ورما اور اجیت کمار پر مشتمل ہائی کورٹ بنچ نے یہ مشاہدہ سنتوش کمار (64) کی موت کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے کیا، جسے میرٹھ کے ایک اسپتال میں الگ تھلگ وارڈ میں داخل کیا گیا تھا۔ایک تحقیقات کی رپورٹ کے مطابق وہاں کے ڈاکٹر اس کی شناخت کرنے میں ناکام رہے اور لاش کو بغیر شناخت کے طور پر ہی ٹھکانے لگادیا گیا۔عدالت نے کہا کہ اگر ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل عملہ اس طرح کے آرام دہ اور پرسکون انداز اپنائے اور اپنے فرائض کی انجام دہی میں لاپرواہی کا مظاہرہ کرے تو یہ سنگین بدعنوانی کا معاملہ ہے کیونکہ یہ بے گناہ لوگوں کی جانوں سے کھیلنا جیسے ہی ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ریاست کو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔