اترپردیش کے ایک شخص نے اپنے رشتہ کو زندہ جلایا، جانیں کیا ہے پورا معاملہ
فیروز آباد (اتر پردیش) ، 19 اگست: اترپردیش کے فیروز آباد میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا ہے، ایک 40 سالہ شخص کو اس کے رشتہ دار نے خاندانی تنازعہ کے بعد جلا دیا۔
یہ واقعہ منگل کی شام کو پیش آیا۔ اس شخص کی پریشان کن ویڈیو کلپس راکیش ورما کی دکانوں کے باہر آگ کے شعلوں میں بھاگتے ہوئے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے۔
مقامی تاجروں نے متاثرہ شخص کو ایس ایم میں داخل کرایا ہے۔ آگرہ میں میڈیکل کالج میں انہیں بھرتی کرایا گیا ان کا بدن 90 فیصد جل چکا تھا۔ یہ واقعہ درکاڑھیش پولیس چوکی کے قریب واقع ایک بازار میں پیش آیا۔
متاثرہ راکیش ورما ایک مقامی جوہری ہے۔ مبینہ طور پر ذاتی دشمنی کے الزام میں اسے اپنے چچا زاد بھائی رابن نے پتلا (میتھل) کا نشانہ بنایا اور اسے آگ لگا دی۔ یہ واقعہ دکان کے داخلی دروازے پر نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں پکڑا گیا۔
ملزم واردات کے بعد مفرور ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سچندرا پٹیل نے کہا ، “راکیش ورما کی حالت تشویشناک ہے۔ وہ آگرہ کے ایس این میڈیکل کالج میں زیر علاج ہے۔ ہم ان کے بیان کو ریکارڈ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ رابن کی اہلیہ پوجا ورما نے 12 اگست کو خودکشی کی تھی۔ اس کی وجہ خاندانی تنازعہ ہے اور اس کی وجہ سے راکیش پر حملہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری اور گرفتاری کے لئے چار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو نے اس واقعے پر ریاستی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔
ایک ٹویٹ میں اکھلیش نے کہا ، “بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اپنی ہی حکومت میں امن و امان کی صورتحال پر سنگین سوالات اٹھا رہے ہیں ،جبکہ اترپردیش میں اس جرم کو روکنے میں کوئی کمی نہیں ہے۔ فیروز آباد میں تاجر برادری کے ایک شخص کو زندہ جلانے کے بارے میں جو خبر ہے افسوسناک ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ریاست کی قیادت غلط ہاتھوں میں چلی گئی ہے۔