لکھنؤ: گائے کے نام پر بڑھتی سیاست کے درمیان آوارہ گایوں نے یوگی حکومت کو ب سے زیادہ پریشان کیا ہے ۔ پہلے سڑکوں پر آوارہ پھرنے والی گایوں کو پکڑنے کا ذمہ ریاستی انتظامیہ کے سپرد کیاگیا تھا او راب لکھنؤ سے حیران کرنے والی خبر یہ آرہی ہے کہ آوارہ گایوں کی دیکھ بھال اب جیل کے قیدی کریں گے ۔دراصل لکھنؤ کے جیلوں میں ’ گؤ سیوا کیندر ‘‘ کھولے جانے کا فیصلہ لیاگیا ہے تاکہ سڑکو ں پر آوارہ پھرنے والی گایوں کو ان محفوظ کیا جاسکے ۔
لکھنؤ کے کمشنر انیل گرگ نے ڈیویژن کے سبھی جیل عہدیداران کو حکم دیا کہ ۳۱؍ جنوری تک جیلوں میں گؤ سیوا کیندر کھولنے کا انتظام کیا جائے ۔ ذرائع کے مطابق کمشنر انیل گرگ نے سبھی جیل سپرینڈنٹ کو ہدایت دی کہ وہ جیلو ں میں مخلوعہ اراضیات کی تفصیلات پیش کریں تاکہ وہ گؤ سیوا کیندر کھولنے کی تیاری کی جاسکے ۔ اطلاعات کے مطابق جیلوں میں رکھی جانے والی گایوں کی ذمہ داری قیدیوں کے کاندھوں پر ہوگی ۔ گایوں کے لئے جیل کی اراضی پر گھانس بھی اگائی جائیگی ۔
اور ساتھ میں گایوں سے حاصل کردہ دودھ بھی فروخت کرنے کا منصوبہ ہے ۔ اور جیلو ں میں گؤسیوا کیندر میں کام کرنے والے قیدیوں کو ماہانہ مشاہرہ بھی دیا جائیگا۔ یہاں تذکرہ بے جانہ ہوگاکہ گوسائیں جیل خانہ اس معاملہ میں قابل تقلید ہے جہاں پہلے سے ۴۰؍گایوں کو دیکھ ریکھ کی جارہی ہے ۔