بنگلورو ۔ 23اگست (ایجنسیز) کرناٹک کے دھرماستھلا گاؤں میں مبینہ اجتماعی زیادتیوں، قتل اور کئی قبروں سے متعلق کیس میں نیا موڑ آیا ہے۔ میڈیا کے مطابق پولیس نے شکایت کنندہ ’وہسل بلوور‘ ( غیر قانونی یا غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور اس کی اطلاع دینے والے) کو جھوٹی گواہی دینے پر گرفتار کر لیا ہے، ملزم کے دعوے جھوٹے اور من گھڑت پائے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ’دھرماستھلا کیس‘ کا مرکزی ملزم، سی این چنَیا عرف چینا جو اب تک ’نقاب پوش شخص‘ کے طور پر جانا جاتا تھا، پہلی بار منظرِ عام پر آیا ہے۔ میڈیا کی جانب سے آج صبح پہلی بار اس ہائی پروفائل کیس کے ملزم چینا کو میڈیکل چیک اپ کے لیے لے جاتے اور پھر عدالت میں پیش کرتے دکھایا گیا ہے۔ میڈیا کے مطابق چینا نے عدالت کے سامنے بیان ریکارڈ کروایا تھا مگر اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (SIT) نے ان کے بیانات کو تضاد اور جھوٹ پر مبنی قرار دیا تھا۔ تفتیشی عمل کے دوران جب چینا سے جرح کی گئی تو ایس آئی ٹی کو یقین ہوگیا کہ وہ سچ نہیں بول رہا ہے، بعد ازاں چینا کو فراہم کیے گئے گواہ والے تحفظ کو ہٹا کر حلفیہ جھوٹ بولنے پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔ دوسری جانب اس کیس میں ایک اور حیران کن موڑ آیا ہے۔