دبئی:سب مقابلوں سے بڑا مقابلہ ،یہ جملہ ہندوستان اور پاکستان کے مقابلے پر کہا جاتاہے اور اس مقابلے کا دنیا بھر کے کروڑہا شائقین بے صبری سے انتظار کرتے ہیں اور ٹی 20 ورلڈ کپ کا جب شیڈول جاری کیا گیا تھا تب ہی ان شائقین کو 24 اکٹوبر کا بے تابی سے انتظار ہونے لگا تھا اور ان کا انتظار ختم ہونے میں چند گھنٹے باقی ہیں جیسا کہ ہندوستان اور پاکستان رواں ٹی 20 ورلڈ کپ مہم کا آغاز کریں گے۔ اس مقابلے میں جہاں ہندوستانی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنی فتوحات کے صد فیصد ریکارڈ کو برقرار رکھنے کی خواہاں ہوگی تو دوسری جانب پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنی کٹر حریف کے خلاف پہلی کامیابی کیلئے کوشاں ہوگی۔دریں اثناء پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ میں اتوار کو ہندوستان کے خلاف ہائی وولٹیج مقابلے کے لیے 12 رکنی ٹیم کا اعلان کردیا۔اسکواڈ کا اعلان اعظم نے ہفتے کے روز پریس کانفرنس میں کیا جس میں محمد حفیظ اور شعیب ملک شامل رہے۔ ملک اور حفیظ پاکستانی ٹیم کے لیے تجربہ کار کھلاڑی ہیں، ورلڈ کپ میں ہندوستان کے خلاف کھیلنے کا ان کا سابق تجربہ ٹیم کے لیے یقینی فائدہ مند ثابت ہوگا۔21 سالہ شاہین آفریدی ، جو پاکستان سوپر لیگ میںاہم کھلاڑی ثابت ہوئے ،انہوں نے دونوں وارم اپ گیمز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجموعی طور پر چار وکٹیں حاصل کیں۔حسن علی جو ٹیم کے اہم بولر ہیں وہ بھی اسکواڈ میں شامل ہیں۔ وہ متحدہ عرب امارات میں سست وکٹوں پر مشکل بولر ثابت ہوسکتے ہیں ، ان بولنگ میں چالاکی اور گیند کی لمبائی ہندوستانی بیٹسمینوں کے لیے مشکل ہوگی اور انہیں لازمی طور پر سب سے اوپر محتاط انداز میں کھیلنا چاہیے۔تقریباً دو سال کے بعد ویراٹ کوہلی کی ٹیم بابر اعظم کی زیر قیادت پاکستانی ٹیم ان دوسرے کے خلاف آمنے سامنے ہوں گے اور پرانی روایت کو دوبارہ زندہ کریں گے۔ پاکستان کو ابھی تک ورلڈکپ میں ہندوستان کے خلاف پہلی کامیابی کا انتظار ہے کیونکہ ہندوستان نے ونڈے ورلڈ کپ میں 7 اور ٹی20 ورلڈکپ میں 5 مقابلوں میں صد فیصد کامیابی حاصل کی ہے ۔ہندوستان کے خلاف پاکستان کا 12 رکنی اسکواڈ: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان، فخر زمان، محمد حفیظ، شعیب ملک، آصف علی، عماد وسیم، شاداب خان (نائب کپتان)، حسن علی، حیدر علی، حارث رؤف، اور شاہین شاہ آفریدی پر مشتمل ہے ۔علاوہ ازیں ہندوستانی کپتان ویرات کوہلی نے ہفتہ کے روزکہا کہ آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کسی مرحلے پر آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ میں ٹیم کے لئے دو اوور ڈال سکتے ہیں لیکن بیٹنگ میں ان کی صلاحیت انمول ہے اور اس کا کوئی متبادل نہیں ہے۔سوپر 12 مرحلے مقابلہ دوسال کے بعد ہورہا ہے اور دونوں ہی ٹیمیں کامیابی کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی۔ آخری بار 2019 میں آئی سی سی مینز 50 اوورز ورلڈ کپ کھیلنے کے بعد اب یہ دونوں آمنے سامنے ہورہی ہیں۔اس ضمن میں کوہلی نے کہا کہ ہم کامیابی کے ساتھ ٹورنمنٹ کا آغاز کرنا چاہتے ہیں ۔ میں ایمانداری سے محسوس کرتا ہوں کہ ہاردک پانڈیا اس وقت اپنی فٹنس کے ساتھ اس ٹورنمنٹ میں ایک خاص مرحلے پر ہمارے لئے کم ازکم دو اوورس ڈالنے کے لیے تیار ہو رہے ہیں اور ہمیں پختہ یقین ہے کہ ہم اس موقع کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ کوہلی نے ایک ورچوئل پری میچ پریس کانفرنس کے دوران کہا ہارڈک ہمارے لیے چھٹے نمبر پر جوکچھ کرسکتے ہیں وہ ایسی چیز ہے جسے آپ راتوں رات نہیں بنا سکتے۔