احاطہ سکریٹریٹ میں نئی مسجد اور مندر کی تعمیر کا اعلان

,

   

عبادت گاہوں کے انہدام پر دکھ کا اظہار، چیف منسٹر کے سی آر کا بیان
حیدرآباد: سکریٹریٹ کے احاطہ میں دو مساجد اور ایک مندر کے انہدام کے بعد عوام میں پھیلی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے انہدام کے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا۔ چیف منسٹر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ سکریٹریٹ کی قدیم عمارتوں کے انہدام کے دوران احاطہ سکریٹریٹ میں موجود دو مساجد اور ایک مندر کی عمارتوں کو ہوئے نقصان پر چیف منسٹر کے سی آر نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں موجود مندر اور مسجد کی عمارتوں سے کہیں زیادہ بہترین و عالیشان مندر و مسجد کی عمارتیں حکومت کی جانب سے مکمل سرکاری خرچ پر تعمیر کی جائیں گی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سکریٹریٹ کی جدید عمارت کی تعمیر کی راہ ہموار کرنے کے مقصد سے قدیم عمارتوں کو منہدم کیا جارہا ہے ۔ انہدامی کارروائی کے دوران وہاں موجود مندر اور مساجد کی عمارتوں پر زیر انہدام ہمہ منزلہ عمارتوں کا ملبہ گرنے کی وجہ سے انہیں نقصان پہنچا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مجھے اس کی اطلاع موصول ہوئی ہے جس کا مجھے افسوس ہے ۔ انہوں نے اسے ایک تکلیف دہ واقعہ قرار دیتے ہوئے اس ضمن میں اپنی جانب سے فکرمندی کا اظہار کیا۔ چیف منسٹر نے واضح کیا کہ حکومت قدیم عمارتوںکی جگہ سکریٹریٹ کی جدید عمارت کی تعمیر کا ارادہ ضرور رکھتی ہے لیکن مساجد اور مندر کی عمارتوں کو نقصان پہنچانے کا حکومت کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ چیف منسٹر نے تیقن دیا کہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں حکومت کی جانب سے چاہے جتنی بڑی رقم خرچ کیوں نہ ہو، منظور کرتے ہوئے مکمل سرکاری خرچ پر ان عبادت گاہوں کی دوبارہ تعمیر کی جائے گی ۔ حکومت ان مذہبی عمارتوں کی تعمیر موجودہ رقبہ سے کہیں زیادہ وسیع رقبہ پر کرے گی ۔ بہت جلد میں از خود مندر اور مسجد کے منتظمین سے اس سلسلہ میں ملاقات کروں گا اور ان کی مشاورت سے عبادت گاہوں کے تعمیری منصوبہ پر عاجلانہ عمل آوری کرتے ہوئے نو تعمیر شدہ مذہبی عبادت گاہوں کو منتظمین کے حوالے کیا جائے گا ۔ کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ ایک سیکولر ریاست ہے اور ہر حال میں سیکولرازم کی روح کو برقرار رکھا جائے گا ۔ یہ ایک غیر متوقع حادثہ تھا۔ چیف منسٹر نے زور دیا کہ ہم سب کو بغیر کسی بدگمانی کے اس بات کو سمجھنا چاہئے۔