چیف منسٹر کے سی آر انا پرست ، ہائی کورٹ کی ہدایت نظر انداز ، رنگاراؤ ، ویرا بھدرم کمیونسٹ قائدین کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 20 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : تلنگانہ آر ٹی سی ملازمین کے دیرینہ حل طلب مسائل بالخصوص گذشتہ 16 یوم سے جاری غیر معینہ مدت کی بس ہڑتال کی عاجلانہ یکسوئی کے مطالبہ پر گذشتہ دن منظم کردہ تلنگانہ بند کے موقعہ پر سی پی آئی ایم ایل نیو ڈیموکریسی قائد مسٹر این رنگاراؤ کو زخم پہونچانے کے ذمہ دار پولیس ملازمین کے خلاف فی الفور سخت کارروائی کرنے کا سکریٹری تلنگانہ ریاستی سی پی آئی کمیٹی مسٹر سی ایچ وینکٹ ریڈی نے پر زور مطالبہ کیا ۔ آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ریاستی ہائی کورٹ کی جانب سے ہدایات دئیے جانے کے باوجود حکومت بات چیت کے لیے مدعو نہ کر کے زائد از 48 ہزار آر ٹی سی ملازمین کو بازار میں لا کھڑا کردیا ۔ انہوں نے اس صورتحال پر چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو مورد الزام ٹھہرایا اور کہا کہ وہ محض ہر مسئلہ کو اپنے وقار کا مسئلہ بناتے ہوئے حالات کو گمبھیر اور مزید متنازعہ بنانے سے متعلق کیے جانے والے اقدامات پر شدید برہمی کا اظہار کیا ۔ تلنگانہ ریاستی سکریٹری سی پی آئی نے واضح طور پر کہا کہ ٹی ایس آر ٹی سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی اس فیصلہ کی ریاستی سی پی آئی اپنی بھر پور تائید و حمایت کرے گی ۔ اسی دوران سکریٹری ریاستی سی پی آئی ایم مسٹر ٹی ویرا بھدرم نے پر زور الفاظ میں کہا کہ کارپوریشن ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اپنے مطالبات کے حل کے لیے جو کوئی بھی فیصلہ کرے گی بائیں بازو جماعتیں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا بھر پور تعاون کریں گے ۔ مسٹر ٹی ویرا بھدرم نے مزید کہا کہ ریاست کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 19 اکٹوبر کو منظم کردہ ریاست تلنگانہ بند صد فیصد کامیاب ثابت ہوا ۔ انہوں نے انتہائی سخت الفاظ میں کہاکہ تلنگانہ صد فیصد کامیاب ہونا درحقیقت یہ حکومت کے منہ پر ایک زبردست طمانچہ کے مترادف سکریٹری ریاستی سی پی آئی ایم تلنگانہ نے کہا کہ ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین سے بات چیت کرنے کی ریاستی ہائی کورٹ نے ہدایات دینے کے باوجود چیف منسٹر تلنگانہ نے اپنے ردعمل کا اظہار نہ کرنا انتہائی بدبختانہ اقدام کے سوا اور کچھ نہیں ہے ۔ مسٹر ٹی ویرا بھدرم نے کے چندر شیکھر راؤ سے اپنے انا کا مسئلہ تصور نہ کر کے اور سخت موقف اختیار کرنے سے گریز کرتے ہوئے ہڑتالی ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائدین کو طلب کر کے بات چیت کرنے کا پر زور مطالبہ کیا ۔۔