احتجاجی لائحہ عمل کو قطعیت دینے آج آر ٹی سی جے اے سی کا اجلاس

,

   

خانگیانے کی مخالفت،شہر اور اضلاع میں آر ٹی سی ملازمین کی احتجاجی ریالیاں
حیدرآباد۔/23 نومبر، ( سیاست نیوز) آر ٹی سی جے اے سی کے کنوینر اشواتھاما ریڈی نے کہا کہ آر ٹی سی کو خانگیانہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورکرس پر منحصر اداروں کو خانگیانے کی گنجائش قانون میں موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی جے اے سی کے فیصلوں کو منیجنگ ڈائرکٹر کے پاس روانہ کیا جائے گا۔ جس پر چیف منسٹر کے سی آر بہتر فیصلہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہڑتال کی یکسوئی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ آر ٹی سی ہڑتال کے ضمن میں آج ملازمین نے تمام ڈپوز پر آر ٹی سی بچاؤ کے نعرے کے تحت احتجاج منظم کیا۔ حیدرآباد میں مہاتماگاندھی بس اسٹیشن پر خاتون ملازمین نے احتجاج کیا۔ ریاست کے مختلف اضلاع میں بس ڈپوز کے روبرو احتجاج کی اطلاعات ملی ہیں۔ آر ٹی سی ہڑتال 50 دن مکمل کرچکی ہے۔ اشواتھاما ریڈی نے کہا کہ جے اے سی مستقبل کے لائحہ عمل کا کل فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مثبت ردعمل تک ہڑتال جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کو خسارہ سے اُبھارنے کیلئے حکومت اہم رول ادا کرسکتی ہے۔ کھمم ، نظام آباد، میدک ، کریم نگر اور محبوب نگر اضلاع میں آر ٹی سی ملازمین کے بڑے پیمانے پر احتجاج کی اطلاعات ملی ہیں۔ کھمم بس اسٹینڈ پر کُل جماعتی قائدین نے احتجاج منظم کیا جس کے نتیجہ میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ ڈپو سے نکلنے والی بسوں کو خاتون کنڈکٹرس نے روکنے کی کوشش کی۔ کوتہ گوڑم میں سی پی آئی اور اے آئی ٹی یو سی کی قیادت میں دھرنا منظم کیا گیا۔ نظام آباد جے اے سی کی جانب سے دھرنا چوک سے ریالی کا آغاز ہوا جو این ٹی آر چوراہا پہنچی۔ بودھن میں امبیڈکر چوراہے سے ریالی منظم کی گئی۔ میدک ضلع میں آر ٹی سی کو خانگیانے کے خلاف بس اسٹانڈ سے رام داس چوراہا تک ریالی منظم کی گئی۔ سنگاریڈی بس اسٹانڈ کے روبرو ملازمین نے دھرنا منظم کیا۔ محبوب نگر میں بھی بڑے پیمانے پر احتجاج کی اطلاعات ملی ہیں۔