سروے میں انکشاف ، حیدرآباد میں سماجی فاصلہ و ماسک کے استعمال کی خلاف ورزیاں
حیدرآباد : ملک میں کورونا وائرس کے واقعات میں تیزی سے اضافہ کیلئے عوام کی جانب سے احتیاطی تدابیر میں ناکامی اور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیاں ذمہ دار ہیں۔ ہندوستان کے مختلف شہروں اور تلنگانہ و آندھراپردیش میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران کورونا پازیٹیو کیسیس میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ گزشتہ 100 دن کے ملک گیر حالات پر ایک ادارہ کی جانب سے سروے کیا گیا جس میں پایا گیا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں کے سبب کیسیس میں اضافہ ہوا ہے۔ سروے کے مطابق 25 مارچ تا 7 اپریل 331 کیسیس تھے جبکہ 8 اپریل تا 30 اپریل کیسیس کی تعداد 1211 ہوگئی۔ یکم مئی تا 10 مئی کیسیس میں 2989 کا اضافہ ہوا ہے ۔ لاک ڈاؤن کے ابتدائی ایام میں کورونا وائرس پر قابو پانے میں بڑی حد تک مدد ملی تھی ۔ سروے میں بتایا گیا کہ لاک ڈاؤن میں معمولی نرمی کے ساتھ توسیع دی جاتی رہی جس کے دوران عوام نے تحدیدات کی سنگین خلاف ورزی کی ۔ سماجی فاصلہ اور دیگر شرائط کو نظرانداز کرتے ہوئے عوام ہجوم کی شکل میں بازاروں میں دکھائی دیئے۔ عوام کی آزادانہ نقل و حرکت کے نتیجہ میں وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے ۔ طبی ماہرین نے بتایا کہ ہندوستان کے ایسے شہر جہاں عوام نے تحدیدات کی پرواہ نہیں کی، وہاں کی صورتحال دن بہ دن بگڑتی جارہی ہے ۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش لاک ڈاون کے ابتدائی ایام میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے موقف میں دکھائی دے رہے تھے لیکن جیسے جیسے تحدیدات میں نرمی کی گئی کیسیس میں اضافہ ہوا۔ جون کے پہلے ہفتہ میں لاک ڈاون عملاً ختم کردیا گیا اور عام زندگی بحال ہوگئی ۔ حکومت اور حکام کی جانب سے احتیاطی تدابیر اور تحدیدات کے سلسلہ میں کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ کیسیس میں اضافہ کے باوجود عوام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے تیار دکھائی نہیں دیتے اور بازاروں میں ماسک اور سماجی فاصلہ کے بغیر سرگرمیاں مزید خطرہ بن سکتی ہیں۔