احمدآباد میں طیارہ کا بلیک باکس ہاسٹل کی چھت پر مل گیا

,

   

احمدآباد۔ 13 جون (ایجنسیز) احمد آباد طیارہ حادثہ ہندوستان کی ہوابازی کی تاریخ کے سب سے بڑے حادثات میں سے ایک ہے۔ شہری ہوا بازی کے وزیر رام موہن نائیڈو نے احمد آباد طیارہ حادثے کے بارے میں کہا کہ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (بلیک باکس) کو حادثے کے 28 گھنٹے کے اندر ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو نے برآمد کر لیا ہے۔احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز AI-171 جمعرات کی سہ پہر ٹیک آف کے فوراً بعد میڈیکل کالج کے ہاسٹل پر گر کر تباہ ہو گئی۔ اس حادثے میں 242 مسافروں میں سے 241 کی موت ہو گئی۔ صرف ایک مسافر وشو کمار رمیش کرشماتی طور پر بچ پائے۔ حادثے کے بعد نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور بلیک باکس کی بازیابی کی تصدیق کی۔ یہ ڈیوائس حادثے کی وجوہات جاننے میں مدد دے گا۔لیسٹر کے رہائشی رمیش نے بتایا کہ حادثے سے چند لمحے قبل جہاز میں سبز اور سفید روشنیاں چمکنے لگیں اور ایسا لگ رہا تھا جیسے جہاز کی رفتار تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ پھر طیارہ ہاسٹل سے ٹکرا گیا۔ رمیش نے سیٹ بیلٹ کھولی اور کسی طرح باہر نکل کر جان بچائی۔ اس کے ہاتھ معمولی جھلس گئے لیکن وہ محفوظ ہے۔ پی ایم مودی ان کی حالت دریافت کرنے اسپتال گئے۔رام موہن نائیڈو نے یقین ظاہر کیا کہ یہ تکنیکی ثبوت پورے واقعے کی تفہیم کو تیز کرے گا اور مستقبل کے حفاظتی انتظامات کو مضبوط کرے گا۔اس حادثے میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی سمیت 169 ہندوستانی، 52 برطانوی، 7 پرتگالی اور ایک کینیڈین شہری ہلاک ہوئے۔ ڈی جی سی اے کے مطابق پائلٹ نے ٹیک آف کے صرف 2 منٹ بعد ہنگامی پیغام بھیجا تھا لیکن رابطہ منقطع ہوگیا۔