ادرک اور لہسن کی قیمتوں میں فرق سے عام آدمی پر اضافی بوجھ

   

لہسن کافی مہنگا،ہول سیل اور ریٹیل مارکٹ پر کنٹرول کی ضرورت، مارکٹ کمیٹیاں توجہ دیں

حیدرآباد۔یکم؍ستمبر، ( سیاست نیوز) حیدرآباد میں ترکاریوں اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں وقفہ وقفہ سے تبدیلی واقع ہوتی ہے لیکن پکوان میں لازمی طور پر استعمال ہونے والے ادرک، لہسن کی قیمتوں نے غریب اور متوسط طبقات کیلئے مشکلات پیدا کردی ہیں۔ ریٹیل مارکٹ میں ادرک لہسن کی قیمتیں حالیہ عرصہ میں بڑھ چکی ہیں اور ہول سیل مارکٹ میں بھی اضافی قیمتیں عام آدمی کیلئے بوجھ بن چکی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ادرک، لہسن اگرچہ دونوں ایک ہی مرکب سمجھے جاتے ہیں لیکن دونوں کی قیمتوں میں فرق دیکھا گیا ہے۔ ہول سیل مارکٹ میں ادرک فی کیلو 120 تا 150 روپئے فروخت کی جارہی ہے جبکہ لہسن کی قیمت 350 تا 400 روپئے فی کیلو ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ ادرک اور لہسن کی قیمتوں میں کوئی زیادہ فرق نہیں ہوتا کیونکہ دونوں کا ایک ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ ادرک اور لہسن کی قیمتوں میں فرق کے سبب دونوں کے پیسٹ کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جس کا پکوان میں استعمال ہوتا ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ ادرک اور لہسن کی پیداوار میں کمی کے سبب قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ عرصہ میں ادرک کی پیداوار میں اضافہ ہوا جبکہ لہسن کی کاشت میں کمی آئی ہے۔ کسان لہسن کے بجائے ادرک کی پیداوار کو ترجیح دے رہے ہیں اور غیر موسمی بارش نے کئی مقامات پر لہسن کی فصل کو تباہ کردیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہول سیل اور ریٹیل مارکٹ میں دونوں کی قیمتوں میں یکسانیت نہیں ہے جس کا خمیازہ غریب اور متوسط طبقات کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ پکوان کیلئے لازمی طور پر استعمال کی جانے والی دونوں اشیاء کی قیمتوں میں کمی کیلئے حکومت کو اقدامات کرنے چاہیئے۔ متعلقہ محکمہ جات اور خاص طور پر اگریکلچرل مارکٹ کمیٹیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس جانب توجہ مبذول کریں تاکہ عوام کو اضافی بوجھ سے بچایا جاسکے۔ قیمتوں میں تضاد کے بارے میں تاجرین اطمینان بخش جواب دینے سے قاصر ہیں۔1