فارماسیوٹیکل پرائزنگ اتھاریٹی کی منظوری
10فیصد اضافہ عوام پر مزید بوجھ ہوگا
حیدرآباد۔/27 مارچ، ( سیاست نیوز) یوکرین جنگ کے نام پر غریب اور متوسط طبقات پر بوجھ میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے۔ روزانہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ اشیائے ضروریہ کے ساتھ ساتھ ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نیشنل فارماسیوٹیکل پرائزنگ اتھاریٹی نے یکم اپریل سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کو منظوری دے دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بخار، انفیکشن، بی پی، شوگر اور دیگر عام امراض سے متعلق ادویات کی قیمتوں میں 10 فیصد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ فارماسیوٹیکل پرائزنگ اتھاریٹی کی اجازت کے نتیجہ میں 800 سے زائد اقسام کی ادویات کی قیمتوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔ لائف سیونگ ڈرگس کی قیمتوں میں اضافہ سے غریب اور متوسط طبقات متاثر ہوسکتے ہیں ایسے میں حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ضروری ادویات کی قیمتوں کو اضافہ سے مستثنیٰ رکھنے کیلئے اقدامات کریں۔ 2020 کے بعد سے ادویات کی قیمتوں میں پہلے ہی اضافہ ہوچکا ہے۔ فارماسیوٹیکل شعبہ سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ یکم اپریل سے 10.76 فیصد کا اضافہ ہوگا۔ اگرچہ ادویات فروخت کرنے والے تاجر کاروبار کو بڑھانے کیلئے ڈسکاؤنٹ فراہم کررہے ہیں باوجود اس کے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ عام آدمی کیلئے اضافی بوجھ سے کم نہیں ہے۔ پہلے ہی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے۔ پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کا بہانہ بناکر ٹرانسپورٹ چارجس میں اضافہ ہوچکا ہے۔ ر