بی جے پی پر سازش کا الزام، مجلس بی جے پی کی بی ٹیم، شیوسینا کارکنوں سے خطاب
حیدرآباد۔21۔ مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر مہاراشٹرا ادھو ٹھاکرے نے مجلس کی جانب سے مفاہمت کی پیشکش کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایک منصوبہ بند سازش کے تحت شیوسینا کو بدنام کرنا چاہتی ہے جو مہاراشٹرا میں برسر اقتدار مہا وکاس اگھاڑی حکومت کی قیادت کر رہی ہے۔ شیوسینا ارکان پارلیمنٹ ضلع صدور اور دیگر قائدین سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ شیوسینا کبھی بھی مجلس کی حلیف نہیں بن سکتی جو کہ بی جے پی کی بی ٹیم ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ مجلس سے مفاہمت کے بارے میں کس نے خواہش کی ہے۔ یہ دراصل بی جے پی کا منصوبہ اور سازش ہے۔ مجلس اور بی جے پی کے درمیان خفیہ مفاہمت ہے اور بی جے پی نے مجلس کو ہدایت دی ہے کہ وہ شیوسینا کے وقار کو مجروح کرے۔ شیوسینا کے ہندوتوا امیج کو نقصان پہنچانے کیلئے مجلس کی جانب سے مفاہمت کی پیشکش کی گئی ۔ واضح رہے کہ مجلس کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی مہاراشٹرا میں بی جے پی کو برسر اقتدار آنے سے روکنے کیلئے مہا وکاس اگھاڑی سے مفاہمت کیلئے تیار ہے۔ شیوسینا کے سربراہ نے مزید کہا کہ بی جے پی ہندوتوا کو سیاسی مقصد براری کیلئے استعمال کر رہی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہم ہندوتوا کیلئے سیاست کرتے ہیں اور وہ ہندوتوا کو سیاسی فائدہ کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ ہم دونوں میں یہی بنیادی فرق ہے۔ بی جے پی کے قائد اور سابق چیف منسٹر دیویندر فڈنویس نے مجلس کی جانب سے مفاہمت کی پیشکش کے بعد شیوسینا کو نشانہ بنایا تھا ۔ انہوں نے شیوسینا کو ’’جناب سینا‘‘ سے تعبیر کیا ۔ ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی اور پی ڈی پی کے درمیان مفاہمت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا بی جے پی کو ’’حزب الجنتا پارٹی‘‘ کہا جاسکتا ہے؟ بی جے پی نے محبوبہ مفتی سے مفاہمت کی جنہوں نے افضل گرو کی پھانسی کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہندوتوا بی جے پی کے ہندوتوا سے مختلف ہے اور بی جے پی اقتدار حاصل کرنے کیلئے اس کا استعمال کرتی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹرا میں عوامی رابطہ کی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا 22 مارچ سے آغاز ہوگا۔ ادھو ٹھاکرے نے شیوسینا ورکرس پر زور دیا کہ وہ پارٹی کے استحکام اور اسے وسعت دینے پر توجہ دیں۔ خاص طور پر بی جے پی کے مضبوط علاقوں میں شیوسینا کو مستحکم کیا جائے ۔ ر