اراضیات و جائیدادوں کے رجسٹریشن سے 4980 کروڑ کی آمدنی

   

جولائی اور اگسٹ میں اضافہ کا رجحان، نومبر تک مزید آمدنی متوقع
حیدرآباد۔/17 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں تلنگانہ کے وسائل آمدنی میں بڑی حد تک کمی ہوئی تھی تاہم کورونا صورتحال کے قابو میں آنے کے بعد معیشت دوبارہ پٹری پر لوٹ رہی ہے۔ ریاست میں زرعی و غیر زرعی جائیدادوں اور اراضیات کے رجسٹریشن میں اضافہ ہوا جس کے نتیجہ میں جاریہ مالی سال اپریل تا اکٹوبر رجسٹریشن سے حکومت کو 4980.45 کروڑ کی آمدنی ہوئی ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اپریل 2021 میں ریاست کے 141 سب رجسٹرار دفاتر میں 1.66 لاکھ رجسٹریشن انجام دیئے گئے جو زرعی اور غیر زرعی جائیدادوں کے علاوہ رہائشی اور کمرشیل عمارتوں سے متعلق تھے اور حکومت کو 716.89 کروڑ کی آمدنی ہوئی لیکن کورونا کی دوسری لہر اور 12 مئی سے لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں رجسٹریشن کا عمل بری طرح متاثر ہوا۔ 20 جون کو لاک ڈاؤن کی برخواستگی کے بعد سب رجسٹرار دفاتر میں رجسٹریشن کا دوبارہ آغاز ہوا۔ لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں ماہ مئی کے دوران رجسٹریشن گھٹ کر 43 ہزار ہوگئے اور آمدنی 234.5 کروڑ کی ہوئی جبکہ جون اور جولائی میں رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ آمدنی میں اضافہ ہوا۔ جون میں 1.69 لاکھ اور جولائی میں 2.2 لاکھ رجسٹریشن ہوئے۔ رجسٹریشن اینڈ اسٹامپس ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق جون اور جولائی میں علی الترتیب 674.43 کروڑ اور 1201.86 کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے۔ اگسٹ اور ستمبر میں رجسٹریشن کی تعداد میں مزید بہتری آئی اور علی الترتیب 1.61 لاکھ اور 1.66 لاکھ رجسٹریشن انجام دیئے گئے جس سے حکومت کو 922.72 کروڑ اور 1088 کروڑ کی آمدنی ہوئی۔ جولائی میں رجسٹریشن چارجس پر نظرثانی کے بعد اگسٹ اور ستمبر میں سرکاری خزانہ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں رجسٹریشن کی رفتار میں مزید اضافہ ہوگا۔ اکٹوبر اور نومبر میں جائیدادوں اور اراضیات کی خرید و فروخت اور رجسٹریشن کیلئے مبارک دن تصور کئے جاتے ہیں لہذا دونوں مہینوں کے دوران آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے۔ر