اراضیات کی قیمتوں کو یکساں مقرر کرنے کی تجویز

   

محکمہ مال کی آمدنی میں اضافہ کے اقدامات ، کابینی سب کمیٹی میں منظوری
حیدرآباد۔ حکومت کی جانب سے اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ اور بازار اور سرکاری قیمتوں میں موجود فرق کو ختم کرنے کے اقدامات کے ذریعہ محکمہ مال کی آمدنی میں اضافہ کے اقدامات کئے جانے لگے ہیں اورتلنگانہ حکومت کی کابینی سب کمیٹی کی جانب سے مالی سال 2021-22 کے دوران محکمہ مال کی آمدنی میں 20ہزار تا25ہزار کروڑ کے اضافہ کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست میں غیر مستعملہ سرکاری اراضیات کے ہراج کے سلسلہ میں دو یوم قبل اعلامیہ کی اجرائی عمل میں لائی جاچکی ہے اور کہا جار ہاہے کہ اس عمل کے ذریعہ بھی ریاست کو ہونے والے نقصانات کی پابجائی کے اقدامات کو کابینی سب کمیٹی نے منظوری فراہم کردی ہے۔ حکومت نے موٹر وہیکل ٹیکس میں اضافہ کے علاوہ کانکنی پالیسی میں بھی ترمیم کا منصوبہ تیارکیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی کابینی سب کمیٹی کے اجلاس کے دوران ریاست بالخصوص شہر حیدرآباد کے علاوہ ان اضلاع میں جہاں اراضیات کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ جو کیا جا رہاہے اس پر قابو پانے کے اقدامات کئے جانے ناگزیر ہیں کیونکہ اراضیات کی خریدوفروخت کے دوران کالے دھن کے استعمال کو روکنے میں یہ اضافہ بے انتہاء مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اراضیات کی رجسٹریشن کے لئے جو قیمت ہوتی ہے اس سے کئی گنا زیادہ بازار کی قیمت میں اضافہ ریکارڈکیا جا رہاہے اور ا س اضافہ پر قابو پانے کے لئے متعدد اقدامات ناگزیر ہیں اسی لئے حکومت کی جانب سے اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ اراضیات کی بنیادی قیمتوں میں اضافہ کے ذریعہ اراضیات کی تمام خرید و فروخت اور لین دین کو کالے دھن سے پاک بنانے اور حکومت کی آمدنی میں اضافہ کے اقدامات کو یقینی بنانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ وزیر فینانس مسٹر ٹی ہریش راؤ کی زیر قیادت منعقدہ کابینی سب کمیٹی کے اجلاس کے دوران وزراء نے ریاست بھر میں زرعی و غیر زرعی اراضیات کی قیمتوں کے تعین کو منظوری دی ہے اور کہا جار ہاہے کہ منڈل واری اساس پر اراضیات کی قیمتوں کے تعین کے بعد اس قیمت سے کم یا زیادہ پر اراضیات کی فروخت کی گنجائش نہیں ہوگی اور بازاری قیمت اور سرکاری قیمت میں فرق باقی نہیں رہے گا۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد سے اب تک ریاستی حکومت کی جانب سے اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ یا نظرثانی کے سلسلہ میں اب تک کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں جبکہ متحدہ ریاست آندھراپردیش میں سال 2013 اگسٹ میں چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی نے ریاست بھر میں اراضیات کی قیمتوں پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا تھا۔ اراضیات کی قیمتوں پر نظر ثانی اور ان میں اضافہ کے اقدامات کے سلسلہ میں بتایا جاتا ہے کہ ہر ضلع میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کی نگرانی میں اس سلسلہ میں فیصلہ کیا جائے گا اور اس کمیٹی میں جوائنٹ کلکٹر‘ رجسٹرار‘ سب رجسٹرار‘ بلدی کمشنران کے علاوہ دیگر عہدیدار شامل رہیں گے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے محکمہ اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن کی جانب سے گذشتہ برسوں کے دوران اراضیات کی بازار ی قیمت اور سرکاری قیمت میں ریکارڈ کئے جانے والے فرق کی تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں ۔