اراضیات کی مارکٹ قدر میں 20 تا 40 فیصد اضافہ!

   

محکمہ رجسٹریشن کو رپورٹ وصول، نئے آئی جی کا تقرر، منگل کا اجلاس ملتوی

حیدرآباد۔ 26 جون (سیاست نیوز) ریاست میں زرعی اور غیر زرعی اراضیات کی مارکٹ قدر میں 20 تا 40 فیصد اضافہ کا امکان ہے۔ محکمہ اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن کے عہدیداروں نے 18 جون سے زرعی اراضیات، پلاٹس، وینچرس، اپارٹمنٹس سے متعلقہ فیلڈ لیول اسٹیڈی کرنے کے بعد اراضیات کی مارکٹ قدر پر نظرثانی کرنے سے متعلق ابتدائی تخمینہ رپورٹ ہیڈ آفس کو روانہ کردی ہے۔ 2021 کی نظرثانی کے بعد موجودہ رجسٹریشن اور اوپن مارکٹ ویلیوز کو مد نظر رکھتے ہوئے ابتدائی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ پہلے مرحلے میں سب رجسٹرار سے ضلعی رجسٹرارس تک ان کے پاس جو رپورٹس آئی ہیں اس کی جانچ پڑتال کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کے دفتر کو رپورٹ پہنچ چکی ہے۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ ڈی آئی جیز نے بھی ان ابتدائی رپورٹس کا جائزہ لے لیا ہے۔ منگل کو تجاویز کمشنر اینڈ انسپکٹر جنرل کو پیش کی جانی تھی تاہم اس کو ملتوی کردیا گیا ہے۔ حکومت نے حال ہی میں اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے کمشنر اور انسپکٹر جنرل (اضافی خرچ) جیوتی بدھاپرکاش کو مقرر کیا ہے۔ انہیں نوین متل سے عہدہ حاصل کرنا ہے یہ عمل مکمل نہ ہونے کی وجہ سے منگل کو کمشنر اور انسپکٹر جنرل کی جانب سے اراضیات کی مارکٹ قدر پر نظرثانی کرنے کے جائزہ اجلاس کو ملتوی کردیا ہے۔ سرکاری ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ یہ عمل ایک دو دن میں مکمل کیا جاسکتا ہے۔ اس بات کا بھی علم ہوا ہیکہ ریاست کے ترقیافتہ علاقوں میں اراضیات کی مارکٹ قدر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر یہ حیدرآباد کے آس پاس کے اضلاع میں عام مارکٹ میں اراضی کی قدر گھٹ رہی ہے۔ شہر سے قریب میڑچل، ملکاجگری، رنگاریڈی، سنگاریڈی اور نلگنڈہ اضلاع کے حدود میں مکانات کے پلاٹس کی رجسٹریشن فیس اور اوپن قیمتوں میں کافی فرق ہے۔ ایسے اضلاع میں کم از کم 40 فیصد اضافہ متوقع ہے یعنی مربع گز کی قیمت ایک لاکھ روپے ہے تو نئی قیمت ایک لاکھ 40 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ منڈل اور شہری علاقوں میں مکانات کے پلاٹس کی قیمت میں 20 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ سرکاری ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ ریاست بھر میں زرعی اراضیات کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر نظرثانی ہونے کا امکان ہے۔ فی الحال ایک ایکڑ اراضی کی قیمت 75 ہزار روپے ہے۔ دور دراز اور قبائیلی علاقوں کو استثنی دیتے ہوئے دیگر علاقوں میں کم از کم قیمت فی ایکڑ 2.5 لاکھ روپے مقرر کئے جانے کے امکانات ہیں۔ شہری علاقوں، قومی شاہراوں، ریاستی شاہراہوں اور صنعتی علاقوں میں مقامی قیمتوں کی بنیاد پر اضافہ ہوسکتا ہے۔ محکمہ رجسٹریشن کے حلقوں میں یہ بھی باتیں چل رہی ہیں کہ حکومت کی جانب سے اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے عمل کو کچھ عرصہ کے لئے ملتوی کیا جاسکتا ہے۔ چند عہدیداروں کا کہنا ہیکہ ریاست میں مقامی اداروں کے عنقریب انتخابات منعقد ہونے والے ہیں اور پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کی نئی حکومت ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ہونے والی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتی ہے۔ 2