محمد محمود علی ، ڈی شراون ، محمد سلیم ، شیخ عبداللہ سہیل کے علاوہ دوسروں نے چندو لعل بارہ دری کا دورہ کیا
حیدرآباد ۔ 4 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : سابق ریاستی وزیر و بی آر ایس کے سینئیر قائد محمد محمود علی نے کہا کہ ہماری لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک فیوچر سٹی کے نام پر اراضیات کے اسکام سے متعلق ( HILTP ) پالیسی منسوخ نہیں ہوتی ۔ بی آر ایس فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے ارکان سابق ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی ایم ایل سی ڈی شراون اور سابق ایم ایل سی محمد سلیم بی آر ایس کے قائدین شیخ عبداللہ سہیل ، عبدالمقیت چندا ، محمد اعظم علی اور دوسروں نے آج اسمبلی حلقہ بہادر پورہ میں چندو لعل بارہ دری انڈسٹریل ایریا کلسٹر 8 کا دورہ کیا تاکہ کانگریس حکومت کی 5 لاکھ کروڑ روپئے کی صنعتی اراضی میں گھوٹالے کی سازش کو بے نقاب کیا جاسکے ۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے محمد محمود علی اور ڈاکٹر ڈی شراون نے کہا کہ کانگریس حکومت (HILTP) حیدرآباد انڈسٹریل لینڈز ٹرانسفارمیشن پالیسی کے نام پر 5 لاکھ کروڑ روپئے کا ایک بہت بڑا اراضی اسکام کیا جارہا ہے ۔ جس کی بی آر ایس پارٹی سخت مخالفت کرتی ہے ۔ ان قائدین نے کہا کہ سابق حکومتوں کی جانب سے صنعتوں کے قیام اور روزگار کی فراہمی کے لیے صنعت کاروں کو اراضیات دی گئی تھی ۔ لیکن موجودہ حکومت اپارٹمنٹس اور کمرشیل ولاس کی تعمیرات کے لیے یہ اراضیات اپنے حامیوں کو دیتے ہوئے رئیل اسٹیٹ کا کاروبار کرنا چاہتی ہے ۔ ان قائدین نے کہا کہ کانگریس حکومت حیدرآباد اور اس کے اطراف و اکناف کے علاقوں میں مکانات ، اسکولس ، ہاسپٹلس حتی کہ قبرستان اور شمشان گھاٹ کے لیے اراضی نہ ہونے کا دعویٰ کررہی ہے ۔ لیکن 9300 ایکر سرکاری اراضی خانگی افراد کے حوالے کرنے کی تیاری کررہی ہے ۔ ( HILTP ) پالیسی کی منسوخی تک بی آر ایس پارٹی اپنے احتجاج کو جاری رکھے گی ۔ محمد محمود علی اور ڈی شراون (HILTP) پالیسی کا جائزہ لینے کے لیے کل جماعتی اجلاس یا گول میز کانفرنس طلب کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ۔۔ 2
