اراضی تنازعات کی یکسوئی کیلئے خصوصی ٹریبونل کے قیام کا فیصلہ

   

ہر ضلع میں کلکٹرس قیادت کریں گے ، اندرون ایک ماہ تنازعات کی یکسوئی کا فیصلہ
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے پٹہ دار پاس بک ایکٹ 2020 ء کے تحت ٹریبونلس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ اراضی سے متعلق تنازعات کی یکسوئی کیلئے ہر ضلع میں ٹریبونل قائم کیا جائے گا ۔ نئے قوانین کے مطابق ضلع کلکٹر اور ایڈیشنل کلکٹر ریونیو پر مشتمل خصوصی ٹریبونل ہر ضلع میں اراضیات سے متعلق امور کی یکسوئی کرے گا۔ ایڈیشنل کلکٹر کا عہدہ خالی ہونے کی صورت میں ایڈیشنل کلکٹر لوکل باڈیز کو ٹریبونل میں شامل کیا جائے گا۔ دونوں عہدے مخلوعہ ہونے پر ڈسٹرکٹ ریونیو آفیسر ٹریبونل کے رکن ہوں گے۔ محکمہ مال کے عہدیداروں کے پاس زیر التواء تمام معاملات کو ٹریبونل سے رجوع کردیا جائے گا ۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات میں ٹریبونل کیلئے ایڈیشنل اسٹاف کی وضاحت نہیں کی گئی جبکہ کلکٹر سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ موجودہ اسٹاف کے ذریعہ ٹریبونل کی کارکردگی کو یقینی بنائیں۔ اندرون ایک ماہ ٹریبونل تمام زیر التواء معاملات کی یکسوئی کردے گا۔ موجودہ ریونیو قانون میں موجود خامیوں کو دور کرنے کیلئے حکومت نے نیا قانون وضع کیا ہے۔ حکومت تلنگانہ رائٹس ان لینڈ اینڈ پٹہ دار پاس بک ایکٹ 2020 ء میں ترمیم کا منصوبہ رکھتی ہے۔ حکومت نے سادہ بیعنامے کو باقاعدہ بنانے کا فیصلہ کیا جس پر ہائیکورٹ نے حکم التواء جاری کردیا ہے۔ عدالت کے احکامات کے مطابق قدیم ریونیو قانون کے تحت سادہ بیعنامہ کو باقاعدہ بنایا جارہا ہے ۔ خصوصی ٹریبونل کے اجلاس ضلع ہیڈ کوارٹرس پر منعقد ہوں گے یا پھر ڈیویژنل ہیڈ کوارٹرس اور منڈل ہیڈکوارٹرس پر ضرورت کے مطابق اجلاس منعقد کئے جائیں گے۔ ٹریبونل کے زیر سماعت تمام مقدمات کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا ۔ ہر کیس کا علحدہ ریکارڈ تیار کرتے ہوئے آئندہ سماعت کیلئے دستیاب رکھا جائے گا۔ ٹریبونل کو مذکورہ نئے قانون کے تحت اراضیات کے معاملات کی جانچ کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ ٹریبونل کے فیصلوں کو قطعی تصور کیا جائے گا۔ چیف کمشنر لینڈ ایڈمنسٹریشن کو ٹریبونلس کی کارکردگی میں تعاون کی ہدایت دی گئی ہے۔