حیدرآباد کو آلودگی سے پاک بنانا حکومت کی اولین ترجیح، عالمی شہر کے طور پر تر قی کا منصوبہ
حیدرآباد ۔ 4۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے حکومت کی اراضی پالیسی پر بی آر ایس اور بی جے پی کی تنقیدوں کو مسترد کردیا۔ گاندھی بھون میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ حیدرآباد کو دہلی جیسی آلودگی کی صورتحال سے بچانے کیلئے حکومت نے صنعتی اداروں کو آؤٹر رنگ روڈ کے باہر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صنعتی اداروں کی اراضی کو ملٹی زون میں تبدیل کر نے کیلئے پالیسی تیار کی گئی جسے اسکام قرار دینا افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی ان دنوں آلودگی کا شکار ہے اور انسانی زندگی کے لئے صحت مند ماحول ناگزیر ہیں۔ حیدرآباد کو دہلی جیسی صورتحال سے بچانے کیلئے حکومت نے اہم پالیسی تیار کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اراضی کی منتقلی کیلئے حکومت نے چارجس کا تعین کیا ہے تاکہ حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی حکومت کی پالیسی کو غیر ضروری طور پر نشانہ بنارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں کئی اراضی اسکام انجام دیئے گئے جبکہ ان کی تفصیلات جلد ہی عوام کے سامنے پیش کی جائیں گی ۔ مہیش کمار گوڑ نے حکومت کے دو سال کی تکمیل کے موقع پر مختلف تقاریب کے انعقاد کو درست قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی 2028 میں دوبارہ برسر اقتدار آئے گی اور 10 سال تک کانگریس کا اقتدار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کے علاوہ کئی نئی فلاحی اسکیمات کا آغاز کیا ہے۔ صدر پردیش کانگریس نے کہا کہ حیدرآباد کو گرین سٹی میں تبدیل کرنے کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ حیدرآباد کو عالمی معیار کے شہر کے طورپر ترقی کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں پارٹی کے قریبی افراد کو اراضیات حوالے کی گئیں۔ مہیش کمار گوڑ نے رویندرا بھارتی کے حدود میں ممتاز گلوکار ایس پی بالا سبرامنیم کے مجسمہ کی تنصیب کے فیصلہ کی تائید کی اور کہا کہ بالا سبرامنیم قومی سطح پر مقبولیت رکھتے ہیں اور ان کی خدمات کا اعتراف کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض تنظیموں کی جانب سے غیر ضروری طور پر مخالفت افسوسناک ہے ۔1
