لکھنؤ: اترپردیش میں گذشتہ دنوں ہوئے اسمبلی انتخابات میں نومنتخب تقریا 56فیصدی اراکین اسمبلی نے انتخابی تشہیر کے لئے الیکشن کمیشن کے ذریعہ طے شدہ رقم سے تقریبا 50سے کم خرچ کیا ہے ۔ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس اور اترپردیش الیکشن واچ نے منگل کو اپنا ایک تجزیاتی رپورٹ شیئر کیا ہے ۔ جس میں 403 میں سے 393نومنتخب اراکین اسمبلی کے الیکشن اخراجات کا جائزہ لیا گیا ہے ۔ اسمبلی انتخابات کے دوران اراکین کے لئے الیکشن میں انتخابی تشہر کے اخراجات کے طور پر الیکشن کمیشن نے 40لاکھ روپئے کی قید لگا رکھی ہے ۔ اس سے زیادہ کوئی امیدوار انتخابی خرچ نہیں کرسکتا۔ ان اخراجات میں عوامی میٹنگ، جلوس، الکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعہ اشتہار، کارکنوں کے مہم پر خرچ، گاڑیوں کا خرچ اور انتخابی مہم اشیاء پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات شامل ہیں۔ جائزے میں 393میں سے 56 (22 فیصدی) ارکین اسمبلی نے اپنے انتخابی حلقے میں انتخابی خرچ کے لئے طے شدہ رقم کا 50فیصدی سے بھی کم خرچ کیا ہے ۔جب کہ 393اراکین اسمبلی کے ذریعہ فراہم کی گئی اخراجات کی تفصیل کے مطابق اوسط خرچ کی رقم 18.88 لاکھ روپئے ہے جو کہ طے شدہ رقم کا 47فیصدی ہے ۔ اگر ان انتخابی اخراجات کی ہم پارٹی کے اعتبار سے بات کریں تو بی جے پی 274اراکین نے اوسطاََ 21.08لاکھ روپئے خرچ کئے ہیں۔ وہیں سماج وادی پارٹی کے 109اراکین کا اوسط خرچ 14.88لاکھ ہے ۔ کانگریس کے دو اراکین کا اوسط خرچ 22.66لاکھ روپئے اور بی ایس پی کے ایک ایم ایل اے کا خرچ 9.43لاکھ روپئے ہے ۔ الیکشن میں سب سے زیادہ خرچ کرنے والے سرفہرست تین اراکین اسمبلی میں اپنا دل(سونے لال) کے جئے کمار سنگھ ہیں جو ضلع فتح پور کے بندکی سے ایم ایل اے ہیں انہیں نے کل خرچ کا 90فیصدی پیسہ خرچ کیا ہے دوسرے مقام پر جونپور کے شاہ گنج سے ایم ایل اے رمیش ہیں انہوں نے بھی 90فیصدی خرچ کیا ہے تیسرے مقام پر چندولی کے سید راجا سے سشیل سنگھ ہیں جنہوں نے کل خرچ میں سے 89فیصدی خرچ کیا ہے ۔