بیونس آئرس: ارجنٹینا کے ایک شدت پسند یہودی کی جانب سے غزہ پٹی کے بیشتر باشندوں کو قتل کرنے کی ترغیب دینے پر مسلمان اور عرب تارکین وطن کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔غزہ میں اسرائیل کی طرف سے شروع کی گئی جنگ کے 100 دنوں میں 22 ہزار سے زاید فلسطینیوں کو موت کی نیند سلا دینے کے بعد بھی ارجنٹائنی یہودی کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا بلکہ وہ فلسطینیوں کے خلاف مسلسل زہرافشانی کر رہا ہے۔ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کے 100 دنوں سے بھی کم عرصے میں 22 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہری جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں کی ہلاکت کے باوجود اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات پر مسلمان کمیونٹی کی طرف سے رد عمل فطری ہے۔ تاہم کسی یہودی کی طرف سے اس طرح کے خونی الفاظ کوئی اچنبے کی بات نہیں کیونکہ انتہا پسند یہودیوں اور صہیونیوں کی جانب سے 7اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد اس طرح کے بیانات معمول کا حصہ ہیں۔