اردن میں شاہ عبداللہ کا نائب 18 سالہ شہزادہ ہاشم!

   

دبئی: اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ مصر کے شمالی ساحل پر نئے شہر العلمین میں منعقدہ اردنی۔ مصری۔فلسطینی چوٹی اجلاس میں شرکت کیلئے آج جیسے ہی مصر روانہ ہوئے تو اردن کا میڈیا ان کے بیٹے شہزادہ ہاشم کی بادشاہ کے نائب کے طور پر حلف اٹھانے کی خبروں اور تصاویر سے بھرا ہوا تھا۔اردن کی تاریخ میں یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے کہ کسی نائب فرمانروا کی عمر محض 18 سال ہے۔ 5 تاریخی گھنٹے، اور اپنی زندگی میں پہلی بار، شہزادہ ہاشم نے بادشاہ کے طور پر گزارے، یہاں تک کہ شاہی عدالت کی جانب سے ان کے والد کی واپسی کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔شہزادہ ہاشم 30 جنوری 2005 کو پیدا ہوئے۔ وہ شاہ عبداللہ اور ملکہ رانیا کے دوسرے بیٹے ہیں۔ اردن کی آئینی قانون دان اور سابق وزیر نوفان العجارمہ نے بتایا کہ اردن کے آئین میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ اگر بادشاہ ملک چھوڑنے کا ارادہ رکھتا ہے، تو وہ اپنی روانگی سے قبل ایک شاہی وصیت کے ذریعے ایک نائب یا نمائندہ ادارہ مقرر کرے گا جو اس کی غیر موجودگی میں اس کے اختیارات استعمال کرے گا۔ نائب بادشاہ کی عمر 30 سال سے کم نہیں ہونی چاہیے۔ تاہم شاہی خاندان کے ایسے مرد کو مقرر کیا جاسکتا ہے جس کی عمر 18 سال ہو۔