عمان: اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے امریکی کانگریس کے ارکان کے وفد سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ اردن کسی ملک کیلئے میدان جنگ نہیں بنے گا اور اپنے عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا۔عمان کے الحسینیہ پیلس میں ہونے والی اس ملاقات میں شاہ عبداللہ دوم نے خطے کی موجودہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔اردن کے شاہی دربار کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت کے فرمانروا نے اس کشیدگی کو کم کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہناتھا کہ خطے کو جنگ میں دھکیلنے کے بجائے امن کیلئے کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔شاہ عبداللہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ میں جنگ جاری رہنے تک یہ خطہ اس جنگ کے پھیلاؤ کا شکار رہے گا جس سے اس کے استحکام کو خطرہ ہے۔ انہوں نے پورے خطے کو جنگ کا ایندھن بنانے سے بچنے کیلئے فوری اور مستقل جنگ بندی پر زور دیا۔اردن کے بادشاہ نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسند آباد کاروں کے حملوں سے خبردار کیا۔انہوں نے دو ریاستی حل پر مبنی منصفانہ اور جامع امن کے حصول کیلئے سیاسی افق تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جو فلسطینیوں، اسرائیلیوں اور پورے خطے کی سلامتی کی ضمانت کا واحد راستہ ہے۔ اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیا جو خطہ کی سلامتی کیلئے ضروری ہے۔