ڈاکٹر عتیق اجمل کے اولین شعری مجموعہ کی تقریب رسم اجراء سے ادباء کا خطاب
گلبرگہ ۔ /10 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سرزمین بندہ نوازؒ گلبرگہ ،اردو علم وادب کا گہوارہ ہے لیکن آج اس سرزمین پر اردو کے ادباء وشعراء کاشیرازہ بکھرا ہواہے۔اردو زبان وادب کی ترقی وترویج کے لئے نئی نسل کے اردو ادباء وشعراء کی شیرازہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔اس خیال کااظہار ممتاز ادیبہ وماہرتعلیم محترمہ ڈاکٹر کوثرپروین سیکریٹری محفل نساء شاخ گلبرگہ نے کیاہے۔وہ نوجوان شاعر وادیب ڈاکٹر عتیق اجمل وزیر کے اولین شعری مجموعہ ’اجالے یادوں کے ‘کی تقریب رسم اجراء کومہمان خصوصی کی حیثیت سے مخاطب کررہی تھیں۔یہ تقریب انجمن ترقی ارد و ہند شاخ گلبرگہ کے زیراہتمام حضرت خواجہ بندہ نوازایوان اردو انجمن کامپلکس مین روڈ گلبرگہ میں منعقدہوئی۔صدرانجمن امجد جاوید نے اُجالے یادوں کے ،کی رسم اجراء انجام دی۔عتیق اجمل کی شاعری رومانی ہے اگروہ کوشش کریں توشاعری میںانقلابی باتیں لاسکتے ہیں۔ڈاکٹر عائشہ فرحین لکچرر بی بی رضا پی یوکالج نے اپنے مضمون میںڈاکٹر جلیل تنویر کے حوالہ سے کہاکہ ڈاکٹر عتیق اجمل جدید رومانی شاعر ہیں۔پروفیسر عبدالحمید اکبر صدرشعبہ اردو گلبرگہ یونیورسٹی نے ڈاکٹر عتیق اجمل وزیر کے اولین مجموعہ اجالے یادوں کے، کاتنقیدی اورفنی جائزہ لیا۔انہوں نے عتیق اجمل کی منتخب غزل کاعروضی جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ ان کے کلام میں پائے جانے والے صنائع پر بھی روشنی ڈالی۔امجد جاوید صدر انجمن نے صدارتی تقریر کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی فنکار کی شناخت اس کے اسلوب سے ہوتی ہے اورباکمال فنکاروہی ہوتا ہے جواپنے اسلوب سے ادبی دنیا میںاپنی پہچان بنالے۔ پروفیسر قاری عبدالحمیداکبر کی قرأت کلا م پاک سے کارروائی کاآغا ز ہوا۔ ڈاکٹر محمدافتخارالدین اختر شریک معتمد انجمن نے تعارف وخیرمقدم کیا اورنہایت خوش اسلوبی کیساتھ نظامت کی ۔ڈاکٹرماجد داغی معتمد انجمن نے افتتاحی تقریر میں کہاکہ انجمن ترقی اردو گلبرگہ گذشتہ کئی دہوں سے اس علاقہ میں اردو زبان وادب کی ترقی وترویج اور اردو ذریعہ تعلیم کوفروغ دینے کے لئے قابل قدر خدمات انجام دے رہی ہے۔پرائمری ہائیرپرائمری،ہائی اسکول ،پری یونیورسٹی ،ڈگری کالجس اور یونیورسٹی کی سطح پر تحریری ،تقریری ،غزل گائیکی ،بیت بازی مقابلہ جات کے ساتھ ساتھ اردو ذریعہ تعلیم سے جماعت دہم اور پی یو سی میںمضمون اردو میں مستقر گلبرگہ، ضلعی ،ریاستی سطحوں پر امتیازی نشانات حاصل کرنے والے طلبا وطالبات کو گولڈ میڈل نقد انعامات ،توصیفی اسناد عطا کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔کتابوں کی تقریب رسم اجراء کے انعقاد کے ذریعہ مصنفین کی اورادبی شعری نشستوں کے انعقاد کے ذریعہ شعراء وادباء کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔صدرانجمن امجدجاوید نے عتیق اجمل کی شالپوشی وگلپوشی کی۔اولین شعری مجموعہ کی اشاعت پر عتیق اجمل کی مختلف اصحاب نے شالپوشی وگلپوشی کی جن میں ڈاکٹروہاب عندلیب ،سینئر صحافی عزیزاللہ سرمست ،سراج وجیہ ،منظوروقار ،سجاد علی شاد ،مجلس شعوروادب گلبرگہ، عبدالحمید اکبر قابل ذکر ہیں۔ڈاکٹر عتیق اجمل نے ان کے مجموعہ کلام کی تقریب رسم اجراء منعقد کرنے پر انجمن کے عہدیداران اورتہنیت کرنے والے اصحاب ،مہمانان خصوصی وشرکائے جلسہ سے اظہارتشکر کیا۔ پیرزادہ فہیم الدین ،واجد اخترصدیقی، سیدنثاراحمد وزیر، راشدریاض، محمدریاض خطیب کے علاوہ باذوق اصحاب وخواتین کی کثیر تعداد نے جلسہ میں شرکت کی۔