اردو رہتی دنیا تک باقی رہے گی میسکو کالج کے جشن اردو تقسیم انعامات سے ڈاکٹر مخدوم محی الدین کا خطاب

   

حیدرآباد ۔ 6 ۔ اپریل : ( پریس نوٹ ) : اردو رہتی دنیا تک باقی رہے گی اردو پڑھنے سے دین اور دنیا کی تعلیم آسان ہوجاتی ہے ۔ مادری زبان میں علم حاصل کرنے سے نونہالوں میں قومی کردار پیدا ہوتا ہے جو قوم کی امنگوں اور عزائم کا آئنہ دار ہوتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مہمان خصوصی ڈاکٹر محمد خواجہ مخدوم محی الدین اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی و سینئیر جرنلسٹ نے میسکو کے جشن اردو کے تقسیم انعامات کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے میسکو مینجمنٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ تقریبا چالیس سال سے اس پسماندہ علاقہ میں کام کررہا ہے جس نے یہاں پر کے جی تا پی جی کی تعلیم دیتے ہوئے ایک تعلیمی انقلاب برپا کیا ۔ انہوں نے اساتذہ اور انفراسٹرکچر کو بھی سراہا ۔ ڈاکٹر غوث محی الدین صدر میسکو سوسائٹی نے کہا کہ اردو پڑھنے سے شرمندگی نہیں عزت ملتی ہے ۔ بڑے بڑے سائنسداں ، ڈاکٹرس اور انجینئرس اردو سے تعلیم حاصل کی ۔ انہوں نے کہا کہ میسکو میں تقریبا 400 ملازمین ملت کی تعلیم اور ترقی کے لیے کام کرتے ہیں ۔ یہاں کے تعلیمی اداروں کا تعلیمی معیار کافی بلند ہے یہی وجہ ہے کہ میسکو کے طلباء وطالبات دنیا بھر میں بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں اور میسکو کے ممبرس صرف اعزازی کام کرتے ہیں اور وہ ایک پیسہ بھی تنخواہ نہیں لیتے ۔ لیکن کچھ دن سے چند مفاد پرست لوگ اس ادارہ کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو کامیاب نہیں ہوسکیں گے ۔ موجودہ سکریٹری ڈاکٹر کوثر شاہین بھی دن رات میسکو کی ترقی کے لیے اپنے آپ کو وقف کر رکھی ہیں ۔ ڈاکٹر صالحہ فردوس پرنسپل میسکو کالج آف میسکو انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ کمپیوٹر سائنس نے اردو تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ یہ کالجس کنوینر ڈاکٹر سمیع اللہ خاں کی نگرانی میں چلائے جاتے ہیں ۔ جو معیار تعلیم پر زیادہ توجہ دیتے ہیں ۔ جناب حقانی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ جناب محمد نصیر الدین سینئیر فیکلٹی نے کارروائی چلائی ۔ جناب حامد حسین عربک لکچرر کی قرات سے جلسے کا آغاز عمل میں آیا ۔ اس تقریب میں ڈگری کالج پرنسپل کے علاوہ اساتذہ کی کثیر تعداد شریک تھی ۔ طلباء وطالبات میں انعامات تقسیم کئے گئے ۔۔