اردو مسکن کو مسابقتی امتحانات کی تیاری کا مرکز بنانے کی ضرورت

   

سرکاری ملازمتوں پر تقررات کے اعلان کے ساتھ ہی ضلعی سطح کی لائبریریوں سے استفادہ

حیدرآباد۔23 مارچ(سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے 80 ہزار ملازمتوں پر تقررات کے اعلان اور ملازمت کی حد عمر میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 44 تک کئے جانے کے بعد ریاست تلنگانہ کے اضلاع میں موجود کتب خانوں میں طلبہ اور نوجوانوں کی تعداد میں زبردست اضافہ دیکھا جانے لگا ہے اور کہا جار ہاہے کہ اضلاع کے نوجوانوں نے شہری علاقوں کے نوجوانوں سے زیادہ تیز رفتار کے ساتھ مسابقتی امتحانات کی تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں جہاں خانگی اداروں میں تربیت کا آغاز ہوچکا ہے وہیں کتب خانہ آصفیہ اور اس کے صحن میں بھی امتحانات کی تیاری کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے۔ اضلاع میں جہاں کتب خانوں میں طلبہ اور نوجوانوں کی جانب سے تربیت کے حصول اور تیاری کا عمل شروع ہوچکا ہے وہیں پرانے شہر کے نوجوانوں کو کتب خانوں کی معیاری سہولتوں کی عدم موجودگی کے سبب مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ حکومت بالخصوص محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے خلوت میں موجود اردو مسکن میں ریاستی اردو اکیڈیمی اگر اپنی لائبریری کو مسابقتی امتحانات کی تیاری کیلئے درکار کتب سے مزئین کرتی ہے تو ایسی صورت میں اردو مسکن کی نہ صرف سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ پرانے شہر کے عوام کو مسابقتی امتحانات کی تیاری کے لئے ایک مرکز حاصل ہوجائے گا۔ پرانے شہر کے علاقو ںمیں موجود کتب خانو ںکی حالت زار کا اندازہ سب کو ہے لیکن اگر حکومت کی جانب سے پرانے شہر کے نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لئے اقدامات کے طور پر کتب خانوں کی حالت کو فوری اثر کے ساتھ بہتر بناتے ہوئے انہیں مسابقتی امتحانات کی تیاری کے اردو‘ انگریزی اور تلگو کتب فراہم کیا جائے تو طلبہ کی مطالعہ میں دلچسپی بھی بڑھے گی ۔ شہر کے جنوبی علاقہ میں جہاں اقلیتی غالب آبادی والے محلہ جات ہیں ان علاقوں میں موجود قابل نوجوانوں کو اگر موقع فراہم کرنے کے اقدامات کئے جاتے ہیں اورسی ای ڈی ایم کے ذریعہ پرانے شہر میں کم از کم عارضی مرکز قائم کرتے ہوئے تربیت کا انتظام کیا جاتا ہے تو اس کا بھی پرانے شہر کے نوجوانوں کو کافی فائدہ ہوگا اور مسابقتی امتحانات کی تیاری کرپائیں گے ۔ اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی بڑی تعداد بھاری فیس ادا کرتے ہوئے خانگی انسٹیٹیوٹ میں داخلہ حاصل نہیں کرسکتی کیونکہ ان کے پاس وسائل موجود نہیں ہیں۔م