اردو میڈیم سے شگفتہ فردوس نے تاریخ بنائی، رجسٹرارمنتخب

   

تعلیمی ترقی کیلئے شادی، حجاب رکاوٹ نہیں، پختہ ارادہ، محنت ضروری، کاغذ نگر کی خوش نصیب لڑکی کا مسلم لڑکیوں کو پیغام
کاغذ نگر 26 ستمبر(ایم اے جمیل کی رپورٹ) کاغذ نگر کی لڑکی اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے ریاستی سطح پر مثال قائم کی اور 18 واں رینک حاصل کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ رجسٹرار کے عہدے پر فائض ہوتے ہوئے تاریخ بنائی، انہوں نے یہ ثابت کر دیا کہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے شادی یا حجاب رکاوٹ نہیں اور اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے بھی بڑے بڑے عہدے پر فائز ہو سکتے ہیں, تفصیلات کے مطابق ریاست تلنگانہ ضلع آصف آباد کے پسماندہ علاقہ کاغذ نگر کے ساکن سید حبیب الرحمن ہیڈ کانسٹیبل کی تین لڑکیاں ایک لڑکا ہے جن میں بڑی لڑکی شگفتہ فردوس نے گروپI میں بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ رجسٹرار کی حیثیت سے منتخب ہوئی، دوسری لڑکی تثنیہ فردوس کوٹالہ منڈل میں یونانی ڈاکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہے، لڑکا ادیب الرحمن سول انجینئر ہے، اور چوتھی لڑکی اسر فردوس گورنمنٹ ایس جی ٹیچر کیرا میری منڈل میں خدمت گزار ہے، اس طرح سے سید حبیب الرحمن نے تین لڑکیاں اور ایک لڑکے کو بہترین تعلیم دیتے ہوئے تعلیمی میدان میں ایک مثال قائم کی ہے، شگفتہ فردوس کی ابتدائی تعلیم کاغذ نگر کے انور اردو ہائی سکول میں دسویں جماعت تک اردو میڈیم میں ہوئی، اس کے بعد انہوں نے 2011 تا2013 بالا بھارتی جونیئر کالج کاغذ نگر میں انٹرمیڈیٹ کی تعلیم حاصل کرتے ہوئے درج اول میں کامیابی حاصل کی۔ 2015 میں ڈی ایڈ میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد گھر کے مصروفیات کی وجہ سے انہوں نے گھر میں بیٹھ کر ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی کے ذریعہ بی ایس سی میں درج اول میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے 2018 میں شگفتہ فردوس گریجویٹ بن گئی، گریجویٹ بننے کے بعد والدین کی جانب سے شگفتہ فردوس کی شادی سافٹ ویئر انجینئر شیخ پرویز حیدرآباد کے ساتھ کی گئی، لیکن انہوں نے اپنے تعلیمی سفر کو اپنے شوہر کی تعاون کے ساتھ شادی کے بعد بھی تعلیمی سفر جاری رکھا۔ اور بی ایڈ کرنے کے بعد 2019 میں ایس جی ٹی ٹیچر گورنمنٹ اسکول صنعت نگر حیدرآباد میں تقرر عمل میں آیا۔ شگفتہ فردوس نے جو بچپن سے ہی بڑے عہدے پر فائز ہونے کا ایک خواب سجائے رکھا تھا۔ اس لیے انہوں نے اپنی محنت اور جستجو کے ذریعے تعلیمی میدان میں اگے بڑھتے ہوئے 2024 کو اسکول اسسٹنٹ کی حیثیت سے ترقی پائی, اسی اثنا میں ریاست تلنگانہ کی جانب سے گروپ ون 563 پوسٹوں کے لیے نوٹیفکیشن کی اجرائی عمل میں لائی گئی، شگفتہ فردوس نے اپنی ڈیوٹی سے تین مہینوں کی رخصت لیتے ہوئے گروپ ون امتحانات کے لیے تیاری شروع کر دی، ایک طرف اپنی فیملی شوہر اور دو بچے شیخ اہل احمد پانچ سالہ اور دوسرا لڑکا شیخ اذاں خالد عمر تین سالہ کی پرورش اور گروپ I کی تیاری, اردو میڈیم میں مٹریل دستیاب نہ رہنے پر بھی اپنے استاد محترم کی رہبری میں انگلش مٹیریل کو اردو میں ترجمہ کرتے ہوئے گروپ ون امتحانات کی تیاری کا آغاز کیا۔ دن و رات محنت ہو جستجو کے ذریعے اردو میڈیم رہنے کے باوجود مینس ایگزام اردو میڈیم میں لکھتے ہوئے انے والے اردو میڈیم لڑکے اور لڑکیوں کے لئے ایک مثال قائم کی۔ ان کا ہال ٹکٹ نمبر 240938010 ہے۔ انہوں نے جملہ 900 نشانات کے منجملہ 52 نشانات حاصل کرتے ہوئے تیلنگانہ میں 18 رینک حاصل کیا۔ اس موقع پر انہوں نے سیاست نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اردو میڈیم تعلیم سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔ لیکن میں ان تمام کو کہنا چاہتی ہوں کہ اردو میڈیم سے بھی بڑے بڑے ریاستی اور ضلع سطح کے عہدے پر فائض ہو سکتے ہیں۔ دل میں جذبہ محنت و لگن ہونی چاہیے۔ اگر دل میں محنت اور لگن رہی تو کوئی بھی دنیا کی چیز ناممکن نہیں۔ اس لیے میں سیاست نیوز کے ذریعے تمام لوگوں کو خصوصی طور پر اردو میڈیم میں زیر تعلیم لڑکے اور لڑکیوں کو یہ کہنا چاہتی ہوں کہ مضبوط دل میں ارادہ رہا تو منزل تک پہنچنا آسان ہوگا۔ تعلیم کے آغاز سے پہلے ٹارگٹ بنالینا ضروری ہے کہ ہم کو کیا کرنا ہے۔ اس کے علاوہ شادی اور حجاب تعلیم کی رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ کیونکہ میں نے دونوں چیزوں کے ساتھ اگے بڑھتے ہوئے اپنی منزل کو پہنچنے کی کوشش کی ہے۔ خصوصی طور پر مسلم لڑکیوں کو تعلیمی میدان میں اگے انے کا مشورہ دیا۔ کیونکہ تعلیم ایک ایسا ہتھیار ہے، تعلیم کے ہتھیار سے اپنی حفاظت کے علاوہ دوسروں کی جائز مدد کر سکتے ہیں۔ شگفتہ فردوس کا گروپ کے ذریعے ڈسٹرکٹ رجسٹر کی حیثیت سے تقرر ہونے پر ان کے دسویں جماعت کے انور اردو ہائی سکول کے ہیڈ ماسٹر محمد عارف الدین نے خوشی و مسرت اور فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شگفتہ فردوس کو اردو میڈیم تعلیم کے دوران 2010، 2011 میں سیاست کوئسچن بینک کارآمد ثابت ہوئی تھی۔ جس کی وجہ سے دسویں جماعت میں درجہ اول میں کامیابی حاصل ہوئی۔ شگفتہ فردوس ڈسٹرکٹ رجسٹر کی حیثیت سے تقرر ہونے پر کاغذ نگر کے علاوہ اطراف و اکناف کے اردو میڈیم طلباء و طلبات کے علاوہ عوام نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اور ان کے والد کو ڈھیر ساری مبارکبادی پیش کی۔