تلگو زبان دانی کو سمجھنا مشکل ، اردو مواد کی تشریح، وضاحت تکلیف دہ مسئلہ
حیدرآباد۔15جنوری(سیاست نیوز) ریاست میں ہونے والے بلدی انتخابات کے ساتھ شہر حیدرآباد میں بلدی حلقہ دبیر پورہ کے انتخابات بھی ہونے والے ہیں۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں موجود بلدی حلقہ دبیر پورہ کے ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں ضلعی انتخابی عہدیدار کی جانب سے انتخابی عملہ کو ذمہ داریاں تفویض کرتے ہوئے انہیں تربیت کی فراہمی کے اقدامات کئے جا چکے ہیں لیکن اس ایک بلدی حلقہ کے انتخابات کے انعقاد کے لئے جن سرکاری ملازمین و عہدیداروں کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہے ان میں اردو داں بلکہ اردو پنڈت کی بڑی تعداد موجود ہے لیکن ان کے لئے اردو زبان میں تربیت کے انتظامات نہیں کئے گئے اور نہ ہی انہیں اردو زبان میں مواد فراہم کیا گیا ۔ پریسائیڈنگ آفیسر کی حیثیت سے جن اساتذہ یا عہدیدارو ںکا انتخاب کیا گیا ہے اور انہیں ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں ان میں بیشتر تلگو زبان سے واقف نہیں ہیں اور نہ ہی انہیں بول چال آتی ہے۔ اردو داں طبقہ کو جو ذمہ داریاں دی گئی ہیں انہیں 22 جنوری کو ہونے والی رائے دہی سے قبل اردو زبان میں تربیت کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ جب عہدیداروں کو انتخابات کے اصول وضوابط کے متعلق علم ہی نہیں ہوگا تو کئی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں اسی لئے حلقہ دبیر پورہ میں جن عہدیداروں کو انتخابات کے سلسلہ میں ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں ان کو اردو زبان میں تربیت کی فراہمی اور اردو زبا ن میں مواد کی فراہمی ناگزیر ہے۔ ریاستی حکومت نے ریاست تلنگانہ کے تمام اضلاع میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا موقف فراہم کیا ہے اور اردو داں طبقہ کو انتخابات کے لئے ذمہ داریاں تفویض کرنے کے باوجود انہیں اردو زبان میں تربیت کی فراہمی کے انتظامات نہ کئے جانے پر ان اساتذہ و عہدیداروں میں تشویش کی لہر پیدا ہوچکی ہے اور وہ خود یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر انہیں مناسب تربیت ہی فراہم نہیں کی جاتی ہے اور ان سے پریسائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داری نبھانے کیلئے کہا جاتا ہے تو ایسی صورت میں انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ انتخابی عہدیدارو ںکا کہناہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں بلدی حلقہ دبیر پورہ میں ہونے جارہے ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں اردو مواد کی فراہمی کی کوشش کی جا رہی ہے اور عہدیداروں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ عملہ کی جانب سے اردو زبان میں تربیت کی عدم فراہمی کی شکایت موصول ہوئی ہیں اور اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کس طرح سے ان کی دوبارہ تربیت کا انتظام کیاجاسکے۔