اردو کسی مذہب کی علامت نہیں بلکہ کشمیر کے تشخص کی دھڑکن

   

سری نگر 15جولائی (یو این آئی) پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی وحید پرہ نے بی جے پی پر اردو کو فرقہ وارانہ نظر سے دیکھنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اردو کسی مذہب کی علامت نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے تشخص کی دھڑکتی نبض ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ شاعروں، درباروں، ریونیو دفاتر، انتظامیہ اور یہاں کی روزمرہ زندگی کی زبان ہے ۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو سماجی رابطہ گاہ ’ایکس‘پر اپنے ایک پوسٹ میں کیا۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی اردو کو فرقہ وارانہ نظر سے دیکھنے کی کوشش جموں و کشمیر میں ہماری سیاسی گفتگو میں ایک خطرناک اور شرمناک نئی ’پستی‘کی نشاندہی کرتی ہے ۔ اردو کسی مذہب کی علامت نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کے تشخص کی دھڑکتی نبض ہے ، جو صدیوں سے ہمارے لوگوں کی اجتماعی یادوں اور روح پرور جدوجہد کی بازگشت کرتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ شاعروں، درباروں، ریونیو دفاتر، انتظامیہ اور یہاں کی روزمرہ زندگی کی زبان ہے ۔ان کا کہنا تھاکہ اس سے بھی زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ سی اے ٹی کا نائب تحصیلدار کے امتحان کے لیے اردو کے بنیادی علم کی شرط پر روک لگانا اس بات کا اشارہ ہے کہ عدالتی فورمز بھی سیاسی دباؤ کا شکار ہونے لگے ہیں۔