اردو یونیورسٹی میں شفافیت اور درسی و علمی کتب کی اشاعت

   

ڈاکٹر اسلم پرویز کے چار سال مکمل، یونانی طبی کالج اور ہاسپٹل مستقبل کا منصوبہ

حیدرآـباد۔/2 نومبر، ( سیاست نیوز) ڈاکٹر محمد اسلم پرویز نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے عہدہ پر کارکردگی کے چار سال مکمل کرلئے ہیں۔ اس دوران انہوں نے انتظامیہ میں شفافیت اور اردو میں درسی و علمی کتب کی تیاری میں اہم پیش رفت کا دعویٰ کیاہے۔ چار سال کی تکمیل کے موقع پر آج پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے 20 اکٹوبر 2015 تا20اکٹوبر 2019 کے دوران یونیورسٹی کی کارکردگی اور سرگرمیوں پر مشتمل رپورٹ ’ ہماری پیش رفت ‘ جاری کی۔ انہوں بتایا کہ تدریسی اور دیگر جائیدادوں پر تقررات میں شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے یونیورسٹی کے منشور کی تکمیل کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ طلبہ کو امتحانی بیاض کی جانچ کے بعد معائنہ کا موقع فراہم کرتے ہوئے امتحانی عمل میں شفافیت پیدا کی گئی۔ وائس چانسلر نے اپنی میعاد کے دوران کئے گئے دیگر اقدامات کا بھی حوالہ دیا جن میں نظامت، ترجمہ و اشاعت، مرکز برائے فروغ علوم اردو زبان، کڑپہ اور کٹک میں دو نئے کیمپس، نیشنل کیڈٹ کور کا قیام اور مرکز مطالعات اردو ثقافت کی نئی صورت گری شامل ہیں۔ ڈاکٹر اسلم پرویز نے بتایا کہ DTP کے ذریعہ اردو میں 50 درسی اور علمی کتب شائع ہوچکی ہیں اور دیگر کئی کتابیں اشاعت کے مختلف مراحل میں ہیں۔ انسٹرکشنل میڈیا سنٹر کی کارکردگی کا بطور خاص حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر اسلم پرویز نے کہا کہ اس مرکز سے اردو تشنگان علم کیلئے روزانہ کی بنیاد پر سمعی و بصری مواد تیار ہورہا ہے۔ انہوں نے اپنی میعاد کے ابتدائی چار برسوں کے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ شروع میں انہوں نے یونیورسٹی میں اردو کلچر کا فقدان محسوس کیا اور اس مدت کے دوران اسے فروغ دینے کی کوشش کی۔انہوں نے طلبہ سے مربوط خدمات کو آن لائن کیا ہے۔ اس سلسلہ میں سنٹر فار ٹکنالوجی نے اہم رول ادا کیا۔ وائس چانسلر نے کہا کہ مانو کے عملے بالخصوص اساتذہ کو یونیورسٹی کلچر سے ہم آہنگ ہونے اور مواد کی تیاری میں تعاون اور یونیورسٹی منشور کی پاسداری کیلئے مسلسل ترغیب دی گئی ہے۔ مالیاتی تحدید کے باوجود یونیورسٹی میں اسپورٹس اور رہائش کے بشمول طلبہ کو تمام تر سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ ڈاکٹر اسلم پرویز نے وضاحت کی کہ مانو صرف اردو زبان سکھانے کی جگہ نہیں ہے بلکہ اردو والوں کو اعلیٰ تعلیم سے جوڑنے کا ادارہ ہے۔ یہاں سے فارغ ہونے والے طلبہ کے تقررات کو یقینی بنانے کیلئے انگریزی تربیت پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ معیار تعلیم میں اضافہ کیلئے طلبہ سے اساتذہ کا فیڈ بیاک بھی لیا جاتا ہے۔ طلبہ ، اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کیلئے مکمل بائیومیٹرک حاضری نظام متعارف کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو آبادی کی تعلیمی پسماندگی کے پیش نظر مانو کو اگر حکومت خصوصی موقف عطا کرتی تو بہتر ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی میعاد کے دوران یونانی طبی کالج، ہاسپٹل اور ایک وسیع تر آڈیٹوریم کی تعمیر کے خواہشمند ہیں۔ پریس کانفرنس میں پرووائس چانسلر پروفیسر ایوب خاں، رجسٹرار پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، پراکٹر ڈین پروفیسر ابوالکلام، ڈائرکٹر آئی ایم سی رضوان احمد ، چیف کنسلٹنٹ یو سی ایس انیس اعظمی اور دوسرے اس موقع پر موجود تھے۔