اروناچل سرحد پر ہندوستان اور چین کی فوج میں جھڑپ

,

   


دونوں ممالک کے فوجی زخمی ‘ ایل اے سی عبور کر نے پر ہندوستانی فوج کی کارروائی

نئی دہلی : ہندوستان اور چین کے درمیان اروناچل پردیش میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر جھڑپ ہوئی ہے جس میں کچھ فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ میڈیا نے سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے  بتا یا کہ یہ جھڑپ جمعہ کو ہوئی جس میں دونوں  ممالک کے فوجی معمولی زخمی ہوئے، اور اس کے بعد دونوں ممالک کے افواج سرحد سے پیچھے ہٹ گئے۔ میڈیا کے مطابق جھڑپ اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہوئی۔ چینی فوج نے ایل اے سی کو عبور کیا جس کے بعد ہندوستانی فوج نے انہیں پوری قوت کے ساتھ روکا۔لداخ کی گلوان وادی میں جون 2020 میں  ہندوستان اور چین  کے درمیان جھڑپوں کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں افواج آمنے سامنے آ گئیں۔گلوان وادی میں ہونے والی جھڑپ میں 20  ہندوستانی اور 4 چینی فوجی مارے گئے تھے۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کئی جھڑپیں ہوئی تھیں۔جھڑپوں کے بعد  ہندوستان نے لداخ میں تقریباً 50 ہزار فوجیوں کو چینی افواج کے مقابل کھڑا کیا تھا۔ میڈیا کے مطابق حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’ایل اے سی کے توانگ سیکٹر پر حد بندی کے تنازعہ کی وجہ سے یہ تصادم 2006 سے جاری ہے۔‘’اروناچل پردیش میں توانگ سیکٹر کے مختلف علاقوں میں دونوں طرف کی افواج حد بندی کے اپنے اپنے دعوے کے تحت گشت کرتی ہیں۔ جمعہ کو چینی فوجیوں نے ایل اے سی عبور کیا اور ہندوستانی فوج نے انہیں پوری طاقت سے روکا۔‘دونوں ملکوں میں افواج کو پیچھے ہٹانے کے معاہدے کے بعد چینی فوجیوں نے لداخ میں پینگونگ تسو جھیل کے کنارے سے تمام کیمپوں کو خالی کرنے کے لیے بنائے گئے درجنوں ڈھانچوں کو توڑ دیا تھا اور گاڑیوں سمیت منتقل ہو گئے تھے۔ ہندوستان اور چین کے درمیان 3800 کلومیٹر طویل سرحد ہے، جہاں دونوں ملکوں کی فوجیں سرحد پر کسی بھی آتشیں اسلحے کے استعمال سے بچنے کے لیے پہلے طویل عرصے سے قائم پروٹوکول کی پابندی کرتی تھیں۔