ارکان اسمبلی کو طویل تقاریر سے گریز کرنے اسپیکر پرساد کمار کا مشورہ

   

اِسکلس یونیورسٹی بل اسمبلی میں متعارف
حیدرآباد۔/30 جولائی، ( سیاست نیوز) اسپیکر قانون ساز اسمبلی جی پرساد کمار نے ارکان کو مشورہ دیا کہ وہ محکمہ جات کے مطالبات زر پر تقاریر کے بجائے موضوع پر مختصر اظہار خیال کریں تاکہ ایوان کا وقت ضائع ہونے سے بچایا جاسکے۔ اسمبلی اجلاس کی کارروائی کے آغاز پر اسپیکر نے ایوان کو بتایا کہ کل 19 محکمہ جات کے مطالبات زر پر مباحث اور وزراء کے جواب تک رات دیر گئے 3 بجکر 15 منٹ تک ایوان کی کارروائی جاری رہی۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ایجنڈہ میں 19 محکمہ جات کے مطالبات زر شامل ہیں اور ارکان کو چاہیئے کہ وہ مطالبات زر پر مباحث کے دوران طویل تقاریر کے بجائے موضوع پر مختصر گفتگو کریں تاکہ ہر کسی کو اظہار خیال کا موقع ملے اور مقررہ وقت میں مباحث مکمل کئے جاسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج بھی ایجنڈہ میں ریوینیو، ہاؤزنگ، پنچایت راج، زراعت، ایس سی، ایس ٹی ویلفیر، سیول سپلائیز اور اقلیتی بہبود جیسے محکمہ جات شامل ہیں۔ ارکان کو چاہیئے کہ وہ موضوع پر گفتگو کریں اور طویل تقاریر سے گریز کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ تقاریر کے نتیجہ میں نہ صرف ایوان کا وقت ضائع ہورہا ہے بلکہ تنازعات کو ہوا دی جارہی ہے۔ اسپیکر نے ایوان کے وقار کو ملحوظ رکھتے ہوئے بحث میں حصہ لینے کا ارکان کو مشورہ دیا۔ وزیر امور مقننہ سریدھر بابو نے کہا کہ ہر رکن کو اظہار خیال کیلئے محض 10 منٹ کا وقت دیا جائے تاکہ تمام مطالبات زر پر مباحث مکمل ہوجائیں۔ اسپیکر نے اس تجویز کو قبول کرلیا۔ اسی دوران وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے ینگ انڈیا اِسکلس یونیورسٹی بل 2024 ایوان میں متعارف کیا۔ اس بل پر مباحث کے بعد منظوری کا امکان ہے۔ نوجوانوں میں انفارمیشن ٹکنالوجی اور دیگر شعبہ جات میں مہارت کیلئے حکومت نے اِسکلس یونیورسٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ کوڑنگل میں یہ یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔ یونیورسٹی سرکاری اور خانگی اداروں کے اشتراک سے قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاست میں معاشی ترقی اور روزگار سے مربوط کورسیس کے ذریعہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے مواقع تلاش کرنا یونیورسٹی کے قیام کا مقصد ہے۔1