ارکان اسمبلی کے توہین آمیز ویڈیوز وائرل کرنے کی جانچ کرنے اسپیکر اسمبلی کا اعلان

   

کے ٹی آر نے بی آر ایس ارکان کے ملوث ہونے کی تردید کی، خاتون وزیر کے خلاف ویڈیو پر وزراء کی برہمی
حیدرآباد 2 اگست (سیاست نیوز) اسپیکر تلنگانہ قانون ساز اسمبلی جی پرساد کمار نے اسمبلی میں ویڈیو گرافی اور ویڈیو سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے ارکان کے توہین آمیز ویڈیوز وائرل کرنے کے معاملہ کی جانچ کا اعلان کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ایوان میں کل بی آر ایس ارکان کے احتجاج اور پھر ایوان کے باہر دھرنا سے متعلق ویڈیوز کو چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے بعض خاتون ارکان کے خلاف توہین آمیز انداز میں تیار کیا گیا۔ اسپیکر نے کہاکہ اِس معاملہ کی جانچ کرتے ہوئے جو بھی قصوروار پائے جائیں اُن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اسمبلی کی کارروائی کے دوران وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے یہ مسئلہ اُٹھایا۔ اُنھوں نے کہاکہ بعض ارکان نے کل احتجاج کے دوران تصویرکشی اور ویڈیو گرافی کی ہے۔ وزیر قبائلی بہبود ڈی انوسویا سیتکا کے خلاف توہین آمیز انداز میں ویڈیو تیار کرتے ہوئے اُنھیں وائرل کیا گیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ایوان کی کارروائی کے لائیو کوریج کے علاوہ کوئی اور ویڈیو نہیں بنائے جاسکتے۔ اس طرح کا اقدام ایوان کی توہین اور قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ اُنھوں نے اسپیکر سے درخواست کی کہ اِس معاملہ میں کارروائی کریں۔ بی آر ایس رکن کے ٹی راما راؤ نے اُن کے ارکان کی جانب سے کسی بھی ویڈیو گرافی کی تردید کی اور اسپیکر سے کہاکہ اِس معاملہ کی جانچ کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر ہر کسی کی کردارکشی کی جارہی ہے۔ کے ٹی آر نے کہاکہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ارکان کی جانب سے تصویرکشی اور ویڈیو گرافی کی مثالیں موجود ہیں۔ کے ٹی آر نے اِس سلسلہ میں پارلیمنٹ کے رکن رہے اتم کمار ریڈی کا حوالہ دیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہاکہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ارکان کی جانب سے تصویرکشی اور ویڈیو گرافی پر پابندی ہے۔ اُنھوں نے یاد دلایا کہ جس وقت وہ لوک سبھا کے رکن تھے، راجیہ سبھا میں کانگریس کی ایک رکن کو تصویرکشی کے الزام میں ایوان سے معطل کردیا گیا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ لوک سبھا کی طرح تلنگانہ اسمبلی میں بھی یہی قاعدہ ہے۔ کے ٹی آر نے کہاکہ حکومت کے خلاف پوسٹ کرنے پر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ اِس موقع پر اسپیکر نے کے ٹی آر سے کہاکہ میں آپ کو کل کا ویڈیو بھیجتا ہوں جو انتہائی شرمناک ہے اور سماج کا سر شرم سے جھک جائے گا۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے بھی قابل اعتراض ویڈیوز پر ردعمل ظاہر کیا جس کے بعد اسپیکر پرساد کمار نے اِس معاملہ کی جانچ کا فیصلہ کیا۔ وزیر اُمور مقننہ ڈی سریدھر بابو نے کہاکہ کل وائرل کئے گئے ویڈیوز ایوان کی توہین کے مترادف ہے۔ اُنھوں نے اسپیکر سے خواہش کی کہ ویڈیوز سے چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاستی وزیر سیتکا کے خلاف وائرل ویڈیو پر حکومت سخت کارروائی کے حق میں ہے۔ سریدھر بابو نے بی آر ایس ارکان سے دریافت کیاکہ وہ اِس معاملہ میں تائید کرتے ہیں یا مخالفت۔ 1