لاک ڈاؤن میں توسیع کی تجویز حق بجانب، رکن راجیہ سبھا سنتوش کمار کا تبصرہ
حیدرآباد۔/7 اپریل، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن راجیہ سبھا جے سنتوش کمار نے مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے دو برسوں تک ارکان پارلیمنٹ ترقیاتی فنڈز کو معطل کرنے اور ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ میں 30 فیصد کی کٹوتی کا خیرمقدم کیا۔ سنتوش کمار نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ اس فیصلہ سے مرکزی حکومت کو 7900 کروڑ حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت جبکہ ملک مہلک کورونا وائرس کے خطرہ سے نمٹ رہا ہے ہماری ذمہ داری ہے کہ مرکزی حکومت سے اظہار یگانگت کریں اور اس کے فیصلوں کی تائید کریں۔ سنتوش کمار نے کہاکہ ملک بھر میں کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے جنگی خطوط پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ 21 روزہ لاک ڈاؤن وائرس کو پھیلنے سے روکنے کا اہم ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔ سنتوش کمار نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں توسیع سے متعلق چیف منسٹر کے سی آر کی تجویز کو جرأت مندانہ اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دوراندیش چیف منسٹر نے جو تجویز پیش کی ہے آج تک کسی نے اس طرح کی بامعنی اپیل نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی صورت میں معیشت کو ہونے والے نقصانات سے ہم اُبھر سکتے ہیں لیکن انسانی جانوں کو واپس نہیں لایا جاسکتا۔ کے سی آر جیسی قابل اور دانشور شخصیت ہی اس طرح کے خیالات کا اظہار کرسکتی ہے۔ سنتوش کمار نے کہا کہ کورونا وائرس کے خطرہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے کے سی آر نے جو تجویز پیش کی ہے اس کا ہر سطح پر خیرمقدم کیا جارہا ہے۔ ہم تمام کو چاہیئے کہ وہ کے سی آر کی تجویز کا ساتھ دیں اور لاک ڈاؤن کے ذریعہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیابی حاصل کریں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی دیگر ریاستوں کے چیف منسٹرس سے مشاورت کے بعد اس تجویز پر ملک بھر میں عمل کریں گے۔ سنتوش کمار نے کہا کہ اگر 15 اپریل کو لاک ڈاؤن ختم کیا جائے تو پھر لاکھوں کی تعداد میں عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے اور سماجی دوری کا تصور باقی نہیں رہے گا۔ 21 روزہ لاک ڈاؤن کی محنت ضائع ہوجائے گی۔ لہذا وائرس سے نمٹنے کا تلنگانہ میں واحد ہتھیار لاک ڈاؤن ہے۔