بی آر ایس ارکان پر ریاستی وزیر سیتکا کا ریمارک، ایوان کے وسط میں احتجاج کی مذمت
حیدرآباد۔/24 جولائی، ( سیاست نیوز) وزیر پنچایت راج ڈی انوسیا سیتکا نے کہا کہ تلنگانہ اسمبلی میں 10 برس کے بعد جمہوریت بحال ہوئی ہے۔ بی آر ایس دور حکومت میں احتجاج کرنے والے ارکان کو معطل کرنے کی روایت تھی لیکن کانگریس حکومت نے بی آر ایس ارکان کے ایوان کے وسط میں احتجاج کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی۔ اسمبلی لابی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سیتکا نے کہا کہ کانگریس پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے لہذا اسپیکر کے پوڈیم تک پہنچ کر بی آر ایس ارکان کے احتجاج کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے 30 ہزار جائیدادوں پر تقررات کے احکامات جاری کئے۔ اس کے علاوہ دیگر محکمہ جات کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا اعلامیہ جاری کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں احتجاج پر ارکان کی معطلی معمول کا عمل تھا لیکن کانگریس حکومت نے احتجاج کا موقع دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دور میں ارکان کو ایوان کے وسط میں احتجاج پر معطل کرنے والے آج خود اسپیکر کے پوڈیم تک پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ تقررات کے معاملہ میں بیروزگار نوجوانوں کو الجھن کا شکار ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت کی جانب سے جلد جاب کیلنڈر جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے دس سالہ دور حکومت میں قبائیلی علاقوں کو پانی، برقی اور سڑک جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا گیا تھا۔ سیتکا نے آئی اے ایس عہدیدار سمیتا سبھروال کے ریمارکس کو نامناسب قرار دیا اور کہا کہ سمیتا سبھروال نے معذورین کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبھروال کے اس ریمارک کے پس پردہ کوئی اور ذہنیت کارفرما ہے۔ ریاستی وزیر نے سمیتا سبھروال کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بیان سے دستبرداری اختیار کرلیں۔ 1
انہوں نے کہا کہ معذورین ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے کئی معذور افراد اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوئے ہیں۔ سیتکا نے بی آر ایس ارکان کو مشورہ دیا کہ وہ ایوان میں احتجاج کے ذریعہ وقت ضائع کرنے سے گریز کریں۔ 1