ار ایس ایس اور دہشت گرد پارٹیاں ملک کے لیے ناسور کے مانند ہے :ھومینٹی ویلفیر میں جناب ظھیرالدین علی خان صاحب اور ہر گوپال صاحب کا خطاب

,

   

حیدر آباد : ارایس ایس کی سوچ کا وجود ملک کی ازادی کے پہیلے سے ہوا تھا،جب جناح کی سوچ میں بھی نہیں آیا تھا کہ پاکستان بنانا ہے یہ لوگ تبھی فیصلہ کر چکے تھے کہ ہندوستان کو ہندو راشٹر بنا کر مسلمانوں کو الگ ملک دیا جانا ہے مگر اس ملک کے ازاد کر نے والے مولانا آزاد مہاتما گاندھی اور دوسرے بہت سے لوگوں کی قربانیوں کا نتیجہ تھا کہ یہ ملک سیکولر بنا ۔ دراصل یہ جسے ہم ٹو نیشن تہری کہتے ہیں یہ سوچ دراصل اریس ایس کی پیداوار ہے ان خیالات کا اظہار سیاست کے انتظامی امور کے مدیر جناب ظہیر علی خان صاحب نے کیا جو ہومینیٹی رایٹ کے اجلاس میں عوام سے مخاطب تھے۔
انکے علاوہ پروفیسر ہرگوپال ،ویمالا اکا، مجاھد ھاشمی اور انکے علاوہ بہت سے معززین نے اس جلسہ میں شرکت کی۔
جناب ظہیر علی صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ ناتھو رام گوڈسے نے مسلمانوں جیسا حلیہ بنا کر اس ملک کی عظیم شخصیت مہاتما گاندھی کا خون کیا اس لیے کہ یہ ثابت ہو جائے کہ انکا خون مسلمانوں نے کیا تھا مگر اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ مولانا آزاد علیہ الرحمہ نے پنڈت نہرو سے کہا کہ آپ ریڈیو میں اعلان کیجیے کہ انکا خون گوڈسے نے ہی کیا تھاانہوں نے مولانا کے کہنے پر اعلان کر دیا۔
جناب ظہیر علی صاحب نے مزید کہا کہ اریس ایس اس ملک میں مسلم ایم پی اور ایم ایل اے کو خرید رکھی ہے اور اسے مسلمانوں کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔اریس ایس مسلمانوں کے علاوہ دوسرے مذاہب والوں کے ساتھ بھی ظلم کرتی ہے ۔تنلنگانہ میں ابھی حال میں ۲۰ کنیسا کو ڈھا دیا گیا۔پروفیسر ہر گوپال صاحب نے بھی کہا کہ اریس یس اس ملک کے بہت ہی زیادہ خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ شہریت وغیرہ کا موضوع صرف اپنی شہرت کیلیے لاتے ہیں۔

YouTube video