اورنگ آباد: ملک بھر میں سی اے اے مخالف مظاہروں کے درمیان دلت کارکن سشما آندھارے نے اتوار کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر مذہب کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا۔
آندھرے نے اورنگ آباد کے دہلی گیٹ پر شہریوں کے ترمیمی قانون اور شہریوں کے قومی رجسٹر کے خلاف منعقدہ احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ۔۔
“ہم ہندوستان کی وحدت کی راہ پر گامزن ہیں ، جبکہ آر ایس ایس اور بی جے پی اس ملک کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لوگ کبھی بھی ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
مظاہرین نے سی اے اے کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ سراسر طور پر آئین کی خلاف ورزی ہے۔
موسفیرا نامی ایک خاتون مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت “سی اے اے اور این آر سی کی آڑ میں لوگوں کو گمراہ کررہی ہے”۔
ہم اقلیتی برادری کے ساتھ کھڑے ہونے کے لئے احتجاج کررہے ہیں۔ سی اے اے اور این آر سی ہمارے ملک کو تقسیم کرنے کی سازش ہیں اور اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
اتوار کے روز شہر میں دہلی گیٹ پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین بڑی تعداد میں شریک ہونے کے ساتھ ایک میگا ریلی کا مشاہدہ کیا۔
سماجی و مذہبی اور اقلیتی حقوق کی ایک تنظیم ، مسلم نمائندہ کونسل کے زیر اہتمام یہ پروگرام کے تحت خطاب کر رہی تھی۔
سی اے اے مخالف تختیاں اور پوسٹرز تھامے ‘سی اے اے سی لینگے آزادی’ ، ‘این آر سی سی لینگے آزادی’ ، ‘این پی آر سی لینگے آزادی’ ، ‘مودی سن لو آزدی’ ، ‘امت شاہ سن لو آزادی’ ، ہندو مسلم سکھ عیسائی ہم ہی سب بھائی بھائی جیسے نعرے احتجاج کے دوران اٹھا رہے تھے۔