ناگپور۔ 9 ڈسمبر (ایجنسیز) مہاراشٹر کے ناگپور ضلع کے ساونیر علاقے میں قومی سطح کی 28 سالہ کبڈی کھلاڑی کرن سورج دھاڑے کی خودکشی سے پورے علاقے میں غم و سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کرن نے مبینہ طور پر زہریلی دوا کھا کر اپنی جان دے دی۔ انہیں اسپتال لے جایا گیا، مگر تین دن کے علاج کے بعد وہ دم توڑگئیں۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ وعدہ خلافی، ذہنی استحصال اور بدسلوکی نے آخرکار انہیں یہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبورکردیا۔2020 میں کرن نے سوپنل جے دیو لامگھرے سے شادی کی۔ سوپنل نے نہ صرف کرن بلکہ اس کے بھائی کو بھی سرکاری نوکری دلانے کا وعدہ کیا تھا۔ مالی طور پرکمزور پس منظر رکھنے والی کرن اس امید پر شادی کے لیے راضی ہوگئی تھیں کہ ان کی معاشی مشکلات ختم ہو جائیں گی۔ تاہم شادی کے کچھ ہی عرصے بعد کرن کو پتہ چلا کہ یہ سب ایک دھوکہ تھا۔ سوپنل نہ تو نوکری دلانے کی حالت میں تھا، نہ ہی اس نے اس سلسلے میں کوئی کوشش کی بلکہ الٹا وہ وعدہ پورا کرنے کے بجائے کرن پر دباو ڈالنے لگا۔رپورٹس کے مطابق سوپنل نے بارہا کرن کو ذہنی طور پر ہراساں کیا، اس کے ساتھ بدسلوکی کی اور ناپسندیدہ تعلقات کے مطالبات کیے۔ انکار کرنے پر وہ اسے طلاق کی دھمکیاں دیتا تھا اور اکثر فون پر تذلیل کرتا تھا۔ اس رویے سے تنگ آ کر کرن گھر چھوڑکر والدین کے پاس آ گئیں۔سوپنل کے رویے میں بہتری آنے کے بجائے ہراسانی بڑھتی گئی۔ کرن کو موصول ہونے والی دھمکیوں اور بدزبانی کے پیغامات وہ ثبوت کے طور پر محفوظ کرتی رہیں۔ اسی دوران اہل خانہ نے انہیں فیملی کورٹ میں طلاق کی درخواست دائرکرنے پر آمادہ کیا۔ جمعرات کی صبح کرن نے مبینہ طور پر کیڑے مار دوا پی لی۔ گھر والوں نے انہیں فوری طور پر اسپتال پہنچایا جہاں علاج جاری رہا، مگر حالت بگڑتی چلی گئی۔ انہوں نے آخری سانس لی۔کرن نہ صرف یونیورسٹی بلکہ ریاستی اور قومی سطح پر بطور کبڈی کھلاڑی بہترین کارکردگی کے لیے جانی جاتی تھیں۔ لیکن مالی دباؤ، دھوکہ دہی اور ازدواجی استحصال نے ان کے خوابوں اور صلاحیتوں کو برباد کر دیا۔
