اساتذہ اوروالدین بچوں سے اردو میں زیادہ بات کریں اور آئی اے ایس اورآئی پی ایس بھی بنائیں

   

جدہ اردو اکیڈیمی حیدرآباد چیاپٹر جلسہ تقسیم اسناد،آزاد سوونئیر کی رسم اجرا اور اساتذہ کو ایوارڈ
حیدرآباد 31- جنوری (پریس نوٹ) حافظ محمد عبدالسلام صدر اردو اکیڈیمی جدہ نے سرپرستوں اور اساتذہ کو مشورہ دیا کہ و ہ بچوں کیساتھ زیادہ سے زیادہ اردوزبان میں گفتگو کریں اور ساتھ ہی انہیں انگریز ی کے علاوہ عربی زبان میں بھی مہارت پیدا کریں ۔ وہ اردو اکیڈیمی جدہ کے زیر اہتمام خواجہ شوق ہال اردومسکن خلوت میں اردواکیڈیمی جدہ حیدرآباد چیاپٹر کے زیر اہتمام جلسہ تقریب اسنادورسم اجراء آزاد سوو نئیر 2023ء اور منتخب اردواساتذہ کو بیسٹ ٹیچر ایوارڈ کی پیش کشی تقریب سے مخاطب تھے تقریب کا آغاز جناب شوکت اللہ غوری کی قرائت کلام پاک سے ہوا جناب محمد امین الدین انصاری نے نعت شریف سنائی طالبعلم ابصار حسین نے متاثر کن نظم سنائی۔ حافظ عبدالسلام نے مزید کہاکہ ھم سب ہی زبانیں سیکھیں لیکن یہ نہ سمجھیں کہ انگریزی زبان سے ہماری شان میں اضافہ ہوگا۔ والدین اپنے بچوں کو صرف ڈاکٹر اورانجئینئربنانے کی طرف توجہ دے رہے ہیں وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے بچوں کو آئی اے ایس ‘ آئی پی ایس اور آئی ایف ایس اور وکلاء بنانے کی طرف بھی بھر پور توجہ دیں اس سے مثبت معاشرہ کی تشکیل میں عظیم انقلاب آئے گا اور مسلمانوں کیساتھ انصاف وامن پسند عوام کو بڑی قوت حاصل ہوگی۔صدراردو اکیڈیمی جدہ حیدرآباد چیپٹیرجناب شیخ ابراہیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ اردو زبان وادب کی ہر ممکن خدمت کی کوششیں جاری رہیں گی سلم علاقوں کے بچوں کامدارس میں داخلہ کروانا بھی اردو اکیڈیمی کی کوششوں میں شامل ہے اس میں بڑی حد تک کامیابی بھی حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اردواکیڈیمی حیدرآباد چیاپٹر نے اردو دانی اور زبان دانی کے 9 مراکز قائم کئے ہیں جس میں 300 طلبا وطالبات نے امتیازی کامیابی حاصل کی ہر سنٹر سے دس طلبا کو منتخب کرکے انہیں انعام اور سرٹیفیکیٹ دیا گیا ہے ۔ کوآرڈینیٹر جناب سید غازی الدین کے علاوہ مہمانان خصوصی جناب حلیم بابر نے بھی مخاطب کیا اور اردو اکیڈمی جدہ حیدرآباد چیپٹر کی خدمات کی ستائیش کی جناب سید خواجہ مکرم نے طلبا اور اساتذہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے اعمال کو نیک بنائیں کیونکہ ایمان کی حقیقت کو پانا بہت بڑی نعمت ہے۔ ڈاکٹر غوثیہ بانو لکچرر نے نظامت کی۔ اسکولس وکالجس کے اساتذہ ڈاکٹر غوثیہ بانو’ سید غازی الدین ، محمد لائق علی خان ، محمد حسام الدین ، رفعت اللہ غوری ، ساجدہ جمیل ، سید جاوید محی الدین ، سعدیہ فاطمہ باسط علی خان ، محمد رضی الدین احمد ، روبینہ سراج ، محمد شجاعت علی ، تہنیت یاسمین ، شیخ شاہد علی حسرت ، محمد عبدالوحید ، معراج النساء فاروقی ، نسرین سلطانہ ،شیخ عمران احمد ، فہمیدہ تبسم ، اظہر انساء ، شبانہ نصرت ‘ فردوس فاطمہ ‘ پروین بیگم ‘ انوری فاطمہ کو بیسٹ ٹیچر ایوارڈ عطا کئیے گئے علاوہ ازیں جناب محمد معین الدین اور رابعہ بیگم کو توصیف نامے عطا کئیے گئے اس موقع پر جناب سیف اللہ اور محمد مبشر احمد ‘ ممتاز شاعر فرید سحر’ ڈاکٹر جاوید کمال ، جناب رفعت صدیقی ‘ نسیمہ بتول ‘ شیمہ بتول ، محمدصدیق ‘ مسعودعلی اکبر ‘ ذکی جمال اوردیگر موجود تھے۔