کولکتہ۔ 20 ستمبر (یو این آئی) مغربی بنگال کے عدالتی ذرائع کے مطابق وزیر چندر ناتھ سنہا ہفتہ کے روز ایک خصوصی عدالت میں پیش ہوئے ان پر 2016 میں سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری سے متعلق گھپلے کے سلسلے میں مبینہ طور پرملوث ہونے کا الزام ہے ۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اساتذہ کی تقرری کے گھپلے میں سینکڑوں کروڑ روپے کے لین دین کی تحقیقات کر رہا ہے اور تقرری میں بے ضابطگیوں کے مختلف پہلوؤں کی جانچ کے لیے سنہا کو حراست لے کر تفتیش کی درخواست کی ہے ۔ اس معاملے میں اب تک درجنوں افراد سے پوچھ گچھ یا گرفتاری ہو چکی ہے ۔ ای ڈی کے وکیل نے منگل کے روز خصوصی عدالت میں دلیل دی تھی کہ ایجنسی کو بیر بھوم میں وزیرجیل سے منسلک مزید جائیدادوں کا سراغ ملا ہے اور وہ ان سے حراست میں پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے ۔ ای ڈی نے اپنی دلیل کے ثبوت کے طور پر بینک شال عدالت میں تین صفحات پر مشتمل ایک دستاویز داخل کی ہے ۔ ملزم وزیر کی جانب سے پیش ہونے والے وکلاء نے دستاویز کا مطالعہ کرنے کے لیے وقت مانگا۔ جج نے ان کی درخواست قبول کر لی اور سنہا کو 20 ستمبر تک عبوری ضمانت دے دی۔ وفاقی ایجنسی کا ماننا ہے کہ سنہا نوکری کے بدلے نقد رقوم کا فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہیں اور اس سلسلے میں وہ ان سے تقریباً 8 کروڑ روپے کے بارے میں پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے ۔ ریاستی وزیر برائے اصلاحی انتظامی خدمات اور مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) مسٹر چندر ناتھ سنہا نے گزشتہ منگل کے روز ای ڈی کی خصوصی عدالت میں خودسپردگی کر دی تھی اور انہیں عبوری ضمانت مل گئی تھی۔ عدالتی ذرائع نے جمعہ کے روز بتایا کہ سنہا آج صبح 11 بجے عدالت میں پیش ہوئے اور سماعت شروع ہو گئی ہے ۔ ای ڈی نے مزید تفتیش کے لیے سنہا کی سات دن کی حراست مانگی ہے ۔ ای ڈی پرائمری اسکولوں میں اساتذہ کی بھرتی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے حوالے سے سنہا کے کردار کی چھان بین کر رہا ہے ۔ یہ وہی معاملہ ہے جس میں سابق وزیر تعلیم پارتھ چٹرجی جیسے ہائی پروفائل افراد پہلے ہی ملوث پائے گئے ہیں۔ مارچ 2024 میں سنہا کے بول پور واقع رہائش گاہ پر چھاپے کے بعد ایجنسی کی تفتیش میں تیزی آئی تھی، جس میں 41 لاکھ روپے کی غیر محسوب نقدی برآمد ہوئی اور ان کا موبائل فون ضبط کیا گیا۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ سنہا نے امیدواروں سے نوکری دلانے کے عوض رشوت لی تھی۔ 6 اگست 2025 کو ایک چارج شیٹ داخل کی گئی تھی، جس میں بول پور کے ان کے دو بینک اکاؤنٹس سے منسلک 15 کروڑ روپے کے مشکوک لین دین کی تفصیلات دی گئی تھیں۔