دو لاکھ سرکاری جائیدادیں تقررات کے منتظر، بھٹی وکرمارکا کی پریس کانفرنس
حیدرآباد: سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر عدم تقررات کے ذریعہ طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ کر رہی ہے ۔ اسکول ، کالجس اور یونیورسٹیز میں ٹیچنگ اسٹاف کی ہزاروں جائیدادیں مخلوعہ ہیں لیکن حکومت گزشتہ 6 برسوں سے تقررات کے سلسلہ میں محض جھوٹے وعدے کر رہی ہے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر نے لاکھوں بیروزگار نوجوانوں کو تلنگانہ میں ملازمت کا وعدہ کرتے ہوئے تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے کے لئے ترغیب دی تھی۔ نوجوانوں کی قربانیوں سے تلنگانہ ریاست حاصل ہوئی لیکن کے سی آر نے اپنے وعدہ کو فراموش کردیا ۔ بیروزگار نوجوانوں کو ماہانہ بیروزگاری الاؤنس کا وعدہ آج تک پورا نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں تعلیم کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے جس کے لئے چیف منسٹر ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کے نتیجہ میں طلبہ خانگی اسکولوں سے رجوع ہونے پر مجبور ہیں۔ حکومت سرکاری اسکولوں کو بند کرنے کی سازش کر رہی ہے ۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ عوامی مسائل پر آواز اٹھانے کی صورت میں کانگریس قائدین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرتے ہوئے ہراساں کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کا خاندان اقتدار کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا۔ چیف منسٹر کی دختر کویتا کو نظام آباد کے عوام نے مستردکردیا تھا لیکن وہ اقتدار کے بغیر بے چین ہوگئیں اور چیف منسٹر نے انہیں قانون ساز کونسل کیلئے منتخب کرایا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں صرف کے سی آر خاندان کو فائدہ حاصل ہورہا ہے۔ ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی سے ہر شعبہ ناراض ہے۔ بیروزگار نوجوان ایم ایل سی انتخابات میں ٹی آر ایس کو سبق سکھانے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ بھٹی وکرمارکا نے بتایا کہ سرکاری محکمہ جات میں دو لاکھ سے زائد جائیدادیں مخلوعہ ہیں اور تلنگانہ میں پبلک سرویس کمیشن کی میعاد مکمل ہوچکی ہے۔ حکومت نے آج تک نیا کمیشن تشکیل نہیں دیا۔ انہوں نے پی آر سی پر عمل آوری کے علاوہ تنخواہوں میں اضافہ کے وعدہ کی تکمیل کی مانگ کی ہے۔