اساتذہ کے زیر التواء مسائل کی یکسوئی کا مطالبہ

   

اسٹیٹ ٹیچرس یونین کا احتجاج ، تحصیلداروں کو یادداشت کی پیشکشی
حیدرآباد ۔ 30 ۔ جون : ( راست ) : زیر التواء تمام مسائل کی یکسوئی اور وزیر اعلیٰ کی الیکشن کے دوران کیے گئے وعدوں پر عمل آوری کے لیے اسٹیٹ ٹیچرس یونین کی جانب سے تمام تحصیلداروں کو آج ایک یادداشت پیش کی گئی ۔ اس موقع پر محمد افتخار الدین جنرل سکریٹری ضلع حیدرآباد نے اساتذہ سے مخاطب کے دوران کہا کہ وزیر اعلیٰ نے 16 مئی 2018 کو اساتذہ یونینوں کے ساتھ تقریبا 5 گھنٹے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 2 جون 2018 سے آئی آر دیا جائے گا اور 15 اگست 2018 سے پی آر سی کو عمل میں لایا جائے گا ۔ پنڈت اور پی ای ٹی پوسٹ کو اپ گریڈ کیا جائے گا ۔ لیکن آج تک ایک بھی وعدے کو پورا نہیں کیا گیا ۔ الیکشن کے دوران سبکدوشی کی عمر کو 61 سال کرنے کا وعدہ کیا گیا وہ بھی پورا نہیں کیا گیا ۔ نئی پنشن اسکیم کو ختم کرتے ہوئے قدیم پنشن اسکیم کو لاگو کرنے کے مطالبہ کو برفدان کردیا گیا ۔ ضلع حیدرآباد میں ایک ہی انتظامیہ کے تحت اسکولس چلتے ہیں یہاں کامن سرویس رولز کا کوئی تعلق نہیں ہے لیکن یہاں کے اساتذہ کے پروموشن روک دئیے گئے ٹی آر ٹی کا انعقاد عمل میں لایا گیا لیکن تقررات نہیں دئیے گئے ۔ اس طرح کے تمام مسائل کی یکسوئی کے لیے اسٹیٹ ٹیچرس یونین نے احتجاج کی شروعات کی ہے ۔ 6 جولائی کو تمام کلکٹر آفس اور 20 تاریخ کو اندرا پارک پر مہا دھرنا ہوگا ۔ اس کو کامیاب بنانے کی تمام اساتذہ سے اپیل کی ۔ اس موقع پر وحید اللہ حسینی ایڈیشنل جنرل سکریٹری تلنگانہ ، فیاض خاں ، عنایت الرحمن ، سرینواس ، یوسف ، نور الزماں ، اکبر علی قریشی ، بال ریڈی ، سید حبیب ، رضیہ ریشماں ، سیدہ نجمی ، بالا رتنا دیوی ، محمد تمیز اور دوسرے موجود تھے ۔۔