استعمال شدہ پلاسٹک اشیاء کے پھینکنے پر کارروائی

   

تجارتی و رہائشی علاقوں میں جی ایچ ایم سی کی مہم ، بھاری جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد۔2اکٹوبر(سیاست نیوز)شہر حیدرآباد میں ایک مرتبہ استعمال کرتے ہوئے پھینک دی جانے والی پلاسٹک کی اشیاء کے خلاف مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کمشنر جی ایچ ایم سی مسٹر لوکیش کمار کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکیولر میں تمام زونل کمشنروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ پلاسٹک کے اشیاء کے استعمال کو فوری اثر کے ساتھ بند کیا جائے ۔ بتایاجاتا ہے کہ ملک میں پلاسٹک کی اشیاء بنانے والی کمپنیوں کی تعداد 30ہزار سے زائد ہے اور 2.25لاکھ کروڑ کا ان کا مجموعی کاروبار ہے لیکن اس کے باوجود موسمی تبدیلیوں اور ماحولیات کے تحفظ کیلئے حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں ایک مرتبہ استعمال کرتے ہوئے پھینک دی جانے والی پلاسٹک کی اشیاء کی تیاری اور فروخت کے علاوہ اس کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی جائے گی۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے پلاسٹک پر امتناع کے ساتھ ہی عہدیداروں کو دی جانے والی ہدایات کے مطابق اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہر کے تجارتی و رہائشی علاقوں میں پلاسٹک کے استعمال کے خلاف مہم چلائی جائے اور کالونیوں کے علاوہ شہر کے مرکزی مقامات پر تجارتی ادارو ںمیں پالی تھن وغیرہ کے استعمال کے خلاف بھی عوام میں شعور بیدار کرنے

اور 50 مائیکرونس سے کم کی پلاسٹک کی تھیلیوں کے استعمال کرنے والوںپر بھاری جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عہدیداروں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پالی تھن بیاگس کے استعمال کو فوری ترک کرتے ہوئے کپڑے کے بنے تھیلے استعمال کرنے کا سلسلہ شروع کریں تاکہ ماحولیات کے تحفظ کے ذریعہ زمین کے تحفظ کو یقینی بنایاجاسکے ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کئے گئے فیصلہ کے مطابق کہا جا رہاہے کہ شہر حیدرآباد کے تفریحی مقامات کے علاوہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے چلائے جانے والے پارکس اور عوامی مقامات کے ساتھ شہر کے ان تجارتی مقامات پر کڑی نظر رکھی جائے گی جہاں عوام کی بڑی تعداد خرید و فروخت انجام دیتی ہے یا ان کے ساتھ تھیلیاں ہوا کرتی ہیں۔ تقاریب میں استعمال کئے جانے والے پلاسٹک کے گلاس پلیٹس ‘ چمچ کے علاوہ دیگر اشیاء پر بھی مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اگر کسی بھی جگہ پر ان اشیاء کا استعمال ہوتا ہے تو ان مقامات کے منتظمین کے علاوہ ان اشیاء کی تیاری کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔