استقبال ماہ رمضان المبارک کی اپنے طور پر تیاریاں کرنیکی ضرورت

   

مساجد میں اجتماعات اور تراویح نہیں ہوگی، گھروں میں عبادت کا خشوع و خضوع بڑھانے کا زرین موقع

حیدرآباد۔12اپریل(سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کا آغاز لاک ڈاؤن میں ہونے جا رہا ہے اور ماہ رمضان المبارک کے اہتمام کی تیاریاں کہیں نظر نہیں آرہی ہیں بلکہ اس سال ماہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل امت مسلمہ کو اپنی ذاتی تیاریاں کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ حالات میں عبادات کا خشوع و خضوع بڑھانے کا یہ زرین موقع ثابت ہوسکتا ہے ۔ حکومت کی جانب سے 30اپریل تک لاک ڈاؤن جاری رکھنے کے اعلان کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس میں یہ بات یقینی ہوچکی ہے کہ ماہ رمضان المبارک کا چاند دیکھتے ہی جو رونقوں میں اضافہ ہوتا تھا اس مرتبہ ایسا کچھ نہیں ہوگا اور نہ ہی مساجد میں کوئی اجتماعات ہوں گے اور نہ ہی تراویح کا باجماعت مساجد میں اہتمام کیا جاسکے گا کیونکہ حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں میں واضح طور پر یہ کہہ دیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران کوئی مذہبی اجتماع کی بھی اجازت حاصل نہیں رہے گی اسی لئے امت مسلمہ کو چاہئے کہ وہ ماہ رمضان المبار ک کے استقبال کی تیاریاں اپنے طور پر کریں اور ماہ رمضان المبارک کے دوران یا عام ایام میں گھروں میں عبادت کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے اسی لئے ماہ رمضان المبارک کے دوران گھروں میں عبادات کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ قرآن سننے اور پڑھنے کا اہتمام کریں کیونکہ اس سال ماہ رمضان المبارک کے دوران اللہ رب العزت نے تجارتی جھنجھٹ سے راحت فراہم کی ہے جو کہ امت مسلمہ کے نعمت سے کم نہیں ہے ۔ مساجد میں تراویح کا اہتمام نہیں ہوگا لیکن جن گھروں میں حفاظ اکرام ہیں ان گھروں میں افراد خاندان تراویح کا اہتمام کرسکتے ہیں اور اسی طرح اگر کسی گھر میں حافظ نہیں ہے تو وہ بھی تراویح کا اہتمام کرسکتے ہیں اور علحدہ علحدہ بھی نمازیں ادا کی جاسکتی ہیں ۔ لاک ڈاؤن اور تجارتی سرگرمیوں کی تنسیخ کے سبب اس ماہ مبارک کے دوران عبادات کا بھر پور موقع میسر آسکتا ہے اور اس بابرکت مہینہ کی ہر ساعت کا مثبت استعمال کرتے ہوئے نیکیوں میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ ماہ رمضان المبارک کا آغاز 25اپریل سے متوقع ہے اور موجودہ لاک ڈاؤن کی مدت کے اعتبار سے 30اپریل تک کوئی مذہبی اجتماعات کی اجازت حاصل نہیں رہے گی اور ذرائع کے مطابق اس کے بعد بھی یہ پابندی ختم نہیں کی جائے گی علاوہ ازیں ہجوم پر پابندی کا سلسلہ برقرار رہے گا اسی لئے ماہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی اپنی منصوبہ بندی کرتے ہوئے اوقات نماز و تلاوت کا تعین کریں اور ماہ رمضان المبارک کے دوران قرآن سننے اور سنانے کا اہتمام گھروں میں کرنے کی منصوبہ بندی کریں اور نماز و روزوں کے ساتھ مستحقین کی مدد کے لئے بھی تیار رہیں کیونکہ موجودہ حالات میں مستحقین کو بھی مدد کی ضرورت ہے ۔ اس ماہ رمضان کے دوران اسراف سے بھی محفوظ رہنے کا موقع میسر آرہا ہے تو ایسی صورت میں اس کا بھی فائدہ اٹھانا چاہئے ۔